وزیراعظم کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس پرسوں ہوگا

ہفتہ 30 مئی 2015 12:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 مئی۔2015ء) وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس پیر کو ہوگا جس میں آئندہ مالی سال کے سالانہ ترقیاتی پروگرام ‘ صوبوں کو دیئے جانے والے ترقیاتی فنڈز اور دیگر میگا پروجیکٹس کی منظوری دی جائے گی۔ اجلاس سے قبل تمام امور پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لئے وزیراعظم نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کو ذمہ داریاں سونپ دی ہیں جو ان تمام امور پر صوبائی حکومتوں سے رابطے کررہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس پیر کو ہوگا۔ وزیراعظم نواز شریف نے اجلا میں اتفاق رائے پیدا کرنے کے لئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو ذمہ داری سونپ دی ہے۔

(جاری ہے)

اجلاس کے موقع پر صوبوں کے تحفظات دور کرنے کے لئے وزیراعظم نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو آئندہ بجٹ میں وسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبوں کے مطالبات پورے کرنے کی ہدایت کی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ اور خیبرپختونخواہ نے وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال سے ملاقات میں سوشل سیکٹر کے پروجیکٹس جن میں خاص کر صحت اور تعلیم شامل ہیں کو پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ وزیراعلیٰ کے پی کے نے جنگ سے متاثرہ صوبے کے ترقیاتی فنڈز میں بھی اضافے کا مطالبہ کیا تھا جبکہ سندھ نے این ایف سی ایوارڈ کے تحت وسائل کی تقسیم میں کمی پر احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرکز نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کے موقع پر کئے گئے وعدے سے 130ارب روپے کم دیئے ہیں ۔

ادھر وفاقی حکومت کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے جمع کردہ ٹیکسوں میں طے شدہ ہدف کے مقابلے میں کمی آئی ہے اس طرح وہ متفقہ فارمولا وفاق کے قابل تقسیم (ایف ڈی پی) کے تحت وسائل تقسیم کررہے ہیں ایف بی آر کے ٹیکس ہدف کے مطابق تیکس جمع ہونے کے باوجود بلوچستان کو فارمولا کے تحت پورا حصہ مل رہا ہے بلوچستان اپنا حصہ ایف بی آر کے 2014-15 کے طے کردہ 2810 ارب روپے کے ابتدائی ٹارگٹ کے تحت ملے گا دیگر تمام صوبے ایف بی آر کے اصل جمع کردہ ٹیکسوں کے مطابق اپنا حصہ وصول کریں گے۔

متعلقہ عنوان :