خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات، بیلٹ پیپرز سے امیدواروں کے نشانات ہی غائب،ووٹرپریشانی کاشکار

ہفتہ 30 مئی 2015 11:27

پشاور/ڈیرہ اسماعیل خان/نوشہرہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 مئی۔2015ء ) خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے لیے 24 اضلاع میں بعض مقامات پر بیلٹ پیپرز سے امیدواروں کے انتخابی نشانات غائب ہونے سے ووٹرپریشانی شکار ہوگئے ۔ صوبے بھر کے 24 اضلاع میں پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی ۔ صوبے میں انتخابات کے لیے 11 ہزار 221 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ۔

خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات میں 2800 پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا جس کے لئے صوبے میں 85 ہزار سیکیورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ۔خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں پولنگ کا سامان اور عملہ وقت پر نہ پہنچنے کے باعث ووٹنگ کا عمل تاخیر سے شروع ہوا جس پر امیدواروں نے احتجاج کیا جب کہ صوابی اور ہری پور میں قبائلی عمائدین نے خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روک دیا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب صوبائی وزیر اطلاعات مشتاق غنی نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ جن علاقوں میں خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکا جا رہا ہے وہاں پر پولنگ کو کالعدم قرار دیا جائے۔ڈیرہ اسماعیل خان میں پبی کے پولنگ اسٹیشن میں بیلٹ پیپر پر یوتھ کونسلر کا انتخابی نشان موجود نہ ہونے پر امیدواروں نے احتجاج کیا جس کی وجہ سے کئی پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ روک دی گئی۔

دیر کے علاقے چکدرہ میں تقریبا 5 ہزار ووٹرز پر مشتمل آبادی میں خواتین کے لئے صرف ایک ہی پولنگ اسٹیشن قائم کیا گیا تاہم اس پر بھی مکمل ویرانی چھائی رہی ۔پشاور اور نوشہرہ میں بیلٹ پیپرز پر انتخابی نشانات نہ ہونے کے باعث امیدواروں کی جانب سے شدید احتجاج کیا اور انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا۔ دوسری جانب ہری پور میں خواتین کے پولنگ اسٹیشنز پر دھاندلی کے الزامات سامنے آنے کے بعد ووٹنگ کا عمل روک کرکے فوج کو طلب کیا گیا۔