اسلام آباد پولیس انسپکٹر ز کا ایکا،پی ایس پی افسروں کے خلاف حکمت عملی طے کرلی

اینٹی کار لفٹنگ سیل کے انچارج کے عشایئے میں 12سے زائدا انسپکٹر ز کی شرکت، آئی جی اسلام آبادکو نئی پریشانی کا سامنا عشایئے میں ڈسکہ واقعہ پر بحث کی گئی د پی ایس پی افسران کے رویہ اور رینکرز کو اختیارات نہ ملنے پر متحد رہنے کا فیصلہ

جمعہ 29 مئی 2015 22:42

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 مئی۔2015ء) اسلام آباد پولیس انسپکٹر ز کے اپنے بڑوں کے خلاف اختلافات سامنے آگئے ہیں اینٹی کار لفٹنگ سیل کے انچارج فیاض رانجھا کی جانب سے دیئے گئے عشایئے میں 12سے زائدایس ایچ اووز( انسپکٹر ز) نے شرکت کرکے پی ایس پی افسروں کے رویئے کے خلاف حکمت عملی طے کرلی ہے۔انسپکٹروں کے اس گٹھ جوڑ سے آئی جی اسلام آبادکو نئی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

۔ کو ذرائع سے حاصل معلومات کے مطابق وفاقی دارالحکومت پولیس ایس ایچ اووز کی جانب سے عشائیے پر کئے گئے سخت فیصلوں کی رپورٹ اعلیٰ افسروں کو ملنے کے بعد دلچسپ صورت حال پیدا ہوگئی ہے ۔ اسلام آباد پولیس انسپکٹر ز کی جانب سے عشایئے کے واقعہ کے بارے میں علم ہواہے کہ جمعرات کی رات بلیوا یریا عثمانیہ ہوٹل میں رات دس بجے اینٹی کار لیفٹنگ سیل کے انچارج فیاض رانجھا کی جانب سے پدیئے گئے عشائیے میں 12سے زائدتھانہ ایس ایچ اووز( انسپکٹر ز)حاکم خان ایس ایچ او کوہسار تھانہ ،قیصر گیلانی ایس ایچ او شہزاد ٹاؤن ،ستار شاہ ایس ایچ او ٹریفک پولیس،جمشید خان ،مصطفیٰ کیانی ،نواز بھٹی ایس ایچ او سیکرٹریٹ تھانہ اور دیگر نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

عشایئے میں ڈسکہ واقعہ کے بارے میں بحث کی گئی جس کے بعد پی ایس پی افسران کے رویہ اور رینکرز کو اختیارات نہ ملنے پر بھی متحد رہنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق مذکورہ اجلاس کی اعلیٰ پولیس افسران کو رپورٹ کے بعد آئی جی اسلام آباد پولیس کو نئی پریشانی کا سامنا ہے جس کے تحت اجلاس میں شرکت کرنے والو ں کا تعلق پاکستان تحریک انصاف ،پاکستان پیپلز پارٹی ،مسلم لیگ (ق) سمیت دیگر سیاسی جماعتوں سے جوڑ کر فارغ کرنے کے حوالے سے دباؤ کا سامنا ہے ۔

دوسری جانب انسپکٹر اجلاس میں اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ اس سلسلے کو نچلی سطح پر رابطہ کرکے مضبوط کیا جائے گا۔ کے رابطہ کرنے پر ایس ایچ او تھانہ کوہسار حاکم خان اور ایس ایچ او تھانہ آبپارہ کا کہنا تھا کہ ملاقات ہوئی ہے اور یہ ہمار ا حق ہے زیادتیوں کو مزید برداشت نہیں کیا جائے گا۔