سستی رہائش و مارگیج مالکاری پر بینک دولت پاکستان کے زیراہتمام دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس اختتام پذیر ہوگئی

غریب طبقوں کیلئے شاندار گھر بنانا چاہتے ہیں، وزیراعظم محمد نواز شریف

جمعہ 29 مئی 2015 22:14

اسلام آباد ۔ 29مئی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 مئی۔2015ء) سستی رہائش و مارگیج مالکاری پر بینک دولت پاکستان کے زیراہتمام دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس جمعہ کو اسلام آباد میں اختتام پذیر ہوگئی۔ وزیراعظم محمد نواز شریف اختتاحی تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ انہوں نے کانفرنس کی کارروائی میں گہری دلچسپی ظاہر کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

انہوں نے گورنر سٹیٹ بینک کے اس خیال سے اتفاق کیا کہ یہ ایک بہت بڑا چیلنج ہے تاہم یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ ہزار میل کا سفر ایک چھوٹے سے قدم سے ہی شروع ہوتا ہے۔ وزیراعظم نے سٹیٹ بینک کی تعریف کی اور اسے ہدایت کی کہ وہ اپنی تجاویز کو بہتر شکل دینے کیلئے اس میں رسمی اور غیر رسمی دونوں شعبوں کو شامل کرے۔ اس کے علاوہ انہوں نے اپنے تجربات کا حوالہ دیتے ہوئے سٹیٹ بینک کو مشورہ دیا کہ وہ ہاؤسنگ کے ماہرین کو بھی شامل کرے اور ایک جامع تجویز اپنے ساتھ لائے تاکہ سستی رہائش کی فراہمی کی منزل ان کی قیادت میں حاصل کرنے کیلئے کوششوں کو تیز کیا جائے۔

(جاری ہے)

اس بین الاقوامی کانفرنس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوا کہ اس سے تمام بنیادی سہولتوں کے حامل نئے شہروں کی تعمیر کا عظیم چیلنج پورا کرنے کیلئے حکومت اور بینکاری شعبے کے مابین شراکت کا آغاز ہوا جس میں ترقی کے ثمرات دوسروں تک پہنچانے کا جذبہ بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم غریب طبقوں کیلئے شاندار گھر بنانا چاہتے ہیں، ہم نہیں چاہتے کہ شہروں اور مضافات میں مفلوک الحال بستیاں بننے کا سلسلہ جاری رہے۔

وزیراعظم نے ایک موثر قانونی فریم ورک اور سرکاری شعبے کے تعاون کیلئے اپنی طرف مکمل حمایت فراہم کرتے ہوئے اس ٹاسک کے آغاز کیلئے اپنے کھلے تعاون کا بھی وعدہ کیا۔ اختتامی اجلاس کی اہم بات وزیراعظم، وزیر خزانہ، سٹیٹ بینک کے حکام اور بین الاقوامی ماہرین کے مابین باہمی گفتگو تھی جو رسمی کارروائی کی عام روایت سے ہٹ کر کی گئی۔ وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے اپنے کلمات میں کہاکہ مارگیج صنعت کی تشکیل اور مکاناتی قرضوں کے فروغ کیلئے حکومت پہلے ہی کئی اقدامات کر چکی ہے۔

اس سلسلہ میں انہوں نے پاکستان مارگیج ریفائنانس کمپنی کے قیام کا حوالہ دیا جس کی ایکویٹی میں حکومت کا نمایاں حصہ شامل ہے۔ گورنر سٹیٹ بینک اشرف محمود وتھرا نے اپنے خیرمقدمی کلمات میں وزیراعظم سے قانونی فریم ورک کی تیاری کی رفتار بڑھانے کے سلسلہ میں حمایت طلب کی۔ انہوں نے کہاکہ ملکی آبادی کے غریب اور کم آمدنی طبقے کو سستی رہائش کی منزل اس وقت تک حاصل نہیں کی جا سکتی جب تک یہ فریم ورک تیار کرنے کا مرکزی اور اولین قدم اٹھا نہیں لیا جاتا۔

وزیراعظم نے گورنر کی اس تجویز پر اپنی منظوری دی اور بعد میں وزارت خزانہ کو ہدایت کی کہ وہ اس پراسیس کو تیز کرے۔ گورنر نے بین الاقوامی ماہرین کے قابل قدر مشوروں کو سراہا جو انہوں نے اپنے تجربات کی روشنی میں حاظرین کو دیئے۔ ڈپٹی گورنر سٹیٹ بینک سعد احمد نے کانفرنس کی دو روزہ کارروائی کا خلاصہ بیان کیا اور ان مسائل کو اجاگر کیا جو کم آمدنی والے گروپوں کو مکانات کی فراہمی میں بڑھتی ہوئی دشواریوں کی صورت میں پاکستان کو درپیش ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مکانات کی طلب کو پورا کرنے کیلئے سرکاری و نجی شراکت سمیت تمام ممکنہ طریقے استعمال کئے جائیں گے۔