وفاق اور سندھ حکومت کا چھوٹی مچھلی کے شکار کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

فشریز پر چھوٹی مچھلی کی خریدو فروخت اور گہرے سمندرمیں ٹرالرز کی فشنگ پر پابندی ، مچھلی کیلئے 55ایم ایم اور جھینگے کیلئے 25ایم ایم کے جال کی حد مقرر چھوٹی مچھلی سے پولٹری فیٹ بنانے والی کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کرنے کا حکم، وفاقی وزیر نے سندھ حکومت کو کریک ڈاؤن کا حکم دے دیا

جمعہ 29 مئی 2015 21:52

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 مئی۔2015ء) وفاقی اور سندھ حکومت نے چھوٹی مچھلی کا شکار کرنے والوں کے خلاف مشترکہ طور پر کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے، چھوٹی مچھلی سے پولٹری فیٹ بنا کر ایکسپورٹ کرنے والی صنعتوں کے لائسنس منسوخ کردیے جائیں گے، فشریز میں چھوٹی مچھلیوں کی خریدو فروخت اور گہرے پانی میں ٹرالرز کے ذریعے مچھلیاں پکڑنے پر پابندی عائد کردی ہے، مچھلی کیلئے 55ایم ایم اور جھینگے کے لیے 25ایم ایم کے جال کی حد مقرر کردی ہے، چھوٹی مچھلیاں پکڑنے، انہیں پراسیس کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔

یہ فیصلے وفاقی وزیر بندرگاہ و جہاز رانی کامران مائیکل کی زیر صدارت پی این ایس سی بلڈنگ میں منعقدہ اجلاس میں کیے گئے۔ اجلاس میں چیئرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ وائس ایڈمرل شفقت جاوید، صوبائی وزیر لائیو اسٹاک اینڈ فشریز جام خان شورو، چیئرمین پی این ایس سی عارف الٰہی، قائم مقام چیئرمین فشر مین کوآپریٹو سوسائٹی سلطان قمر صدیقی اور دیگر اداروں کے حکام موجود تھے۔

(جاری ہے)

اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر کامران مائیکل نے بتایا کہ اجلاس میں فشریز کے معاملات کی بہتری پر بات ہوئی، مچھلی کی ایکسپورٹ بہتر بنانے اور اس کی پراسیسنگ میں عالمی قوانین پر عمل درآمد کے لیے وفاق و سندھ حکومت مل کر کام کریں گے، مچھلی کے شکار کے لیے 55ایم ایم اور جھینگے کے شکار کے لیے 25ایم ایم کے جال کی حد مقرر کردی ہے اس سے چھوٹے جال پر کارروائی کی جائے گی، فشنگ کے قوانین موجود ہیں ان پر سختی کے ساتھ عمل کرایا جائے گا، سندھ حکومت نے غیرقانونی شکار میں ملوث ماہی گیروں اور ٹرالرز سمیت چھوٹی مچھلی پراسیس کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرادی ہے، مچھلیوں کی نسل کشی برداشت نہیں کی جائے گی، مچھلیوں کے انڈے پکڑنے والوں کے خلاف بھی قانونی کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ چھوٹی مچھلیوں کے شکار کے نقصانات سے متعلق ماہی گیروں کو آگاہی دی جائے، سندھ حکومت اس ضمن میں سیمینارز منعقد کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ فشریز سے متعلق اہم امور طے پائے ہیں اور طے کیا گیا ہے کہ ہر ماہ متعلقہ اداروں کا اجلاس منعقد کیا جائے گا جس میں ہر ماہ کیے گئے اقدامات کا جائزہ لیا جائے گا۔ وفاقی وزیر کامران مائیکل نے بتایا کہ سابقہ سال ایک لاکھ تیمر کے پودے لگائے تھے اس سال تین لاکھ تیمر کے پودے لگائیں گے، تیمر کاٹنے پر کاروائی ہوگی، اس سال انٹرنیشنل میری ٹائم آرگنائزیشن (آئی ایم او )کا مستقل ممبر بننے کے لیے اپلائی کریں گے۔

صوبائی وزیر فشریز جام خان شورو نے کہا کہ ابراہیم حیدری میں کارخانے اور فیکٹریاں قائم ہیں جو چھوٹی مچھلیوں سے فیٹ بناتی ہیں ان کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے گا، ہم نے ایسی کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کرنے کے لیے وفاق سے درخواست کی تھی، 15 سال سے قوانین موجود ہیں لیکن ان پر عمل نہیں ہورہا، فشریز کی بہتری کے لیے سندھ حکومت بہت سرمایہ کاری کرچکی اب وفاق بھی فشری کی بہتری کے لیے سرمایہ کاری کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت ہمارے گرفتار شدہ ماہی گیروں کو رہا نہیں کرتا جب کہ ہم بھارتی ماہی گیروں کو رہا کردیتے ہیں، ہم نے وفاق سے درخواست کی ہے کہ وہ پاکستان ماہی گیروں کو رہا دلائے، جن دوماہ میں مچھلیوں کے شکار پر پابندی ہوتی ہے ان دونوں مہینوں میں ماہی گیروں کو انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے مخصوص رقم دینے کی تجویز وفاق کو پیش کردی ہے۔

متعلقہ عنوان :