صوبائی حکومت نے سرکاری ہسپتالوں میں ہیلتھ ڈیلوری سسٹم کی بہتری اور عوام کو مفت طبی خدمات کی فراہمی کے لئے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں ان میں مفت ایمر جنسی طبی خدمات کی فراہمی،انسولین بینک کا قیام،ماں کی صحت کی خدمات کے حوالے سے مراعات،ایمونائزیشن سروسز اور خطرناک بیماریوں کا مفت علاج شامل ہیں،وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک

جمعہ 29 مئی 2015 21:29

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 مئی۔2015ء ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی زیر قیادت صوبائی حکومت نے خیبر پختونخوا کے سرکاری ہسپتالوں میں ہیلتھ ڈیلوری سسٹم کی بہتری اور عوام کو مفت طبی خدمات کی فراہمی کے لئے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان اقدامات میں مفت ایمر جنسی طبی خدمات کی فراہمی،انسولین بینک کا قیام،ماں کی صحت کی خدمات کے حوالے سے مراعات،ایمونائزیشن سروسز اور خطرناک بیماریوں کا مفت علاج شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مفت ایمر جنسی خدمت کی فراہمی کا آغاز 2013-14میں 9.80ملین روپے مختص کر کے کیا گیا جبکہ رواں سال 2014-15 کے بجٹ میں ایک ارب روپے مختص کئے گئے۔پرویز خٹک نے کہا کہ مفت طبی خدمت صوبے کے تمام ٹیچنگ اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں میں فراہم کی جا رہی ہے ۔

(جاری ہے)

صوبائی حکومت نے تمام ہسپتالوں اور مانیٹرنگ کمیٹیوں کو اس سہولت کی نگرانی کے لئے فنڈز فراہم کئے ہیں لہذا اب تک 4.3ملین افراد نے ان سہولیات سے فائدہ اٹھایا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبے کے10ہسپتالوں میں شوگر کے مریضوں کے علاج کے لئے مفت انسولین بنک قائم کر دئیے گئے ہیں یہ سکیم ابتدائی طور پر 25ملین روپے سے شروع کی گئی ہے جس سے 9مہینوں میں8ہزار400شوگر کے مریضوں کا علاج کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ صوبے کے10ہسپتالوں میں ذیابیطس ٹائپ I اور ٹائپ IIکے مریضوں کویہ سہولت فراہم کی جا رہی ہے،مارچ2015تک مستفیدہونے والے4700افراد کو رجسٹرڈ کیا گیا جو مفت انسولین حاصل کر رہے ہیں جبکہ یہ تمام سنٹرزبذریعہ انٹر نیٹ ایک دوسرے کے ساتھ منسلک ہیں۔

پرویز خٹک نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت تبدیلی کے نعرے اور عوام کو صحت اور تعلیم کی سہولیات کی فراہمی کے ساتھ اقتدار میں آئی ہے جس میں ماں کی صحت کی خدمات کی سہولیات کو شروع کیا گیا تاکہ ماں اور بچے کی صحت کو بہتر بنایا جاسکے۔لہذا اس مقصدکی خاطر 300ملین روپے مختص کئے گئے ہیں ان اقدامات کا مقصد 10اضلاع جن میں چترال،نوشہرہ، ہری پور،بنوں، مالاکنڈ، صوابی، شانگلہ،اپر دیر،لکی مروت اور کرک شامل ہیں کی ماؤں تک اس سہولت کو پہنچانا ہے۔

اسی طرح موجودہ صوبائی حکومت نے 200ملین روپے کی لاگت سے بیماریوں سے بچاؤ کے لئے سہولیات کی فراہمی کا آغازکیا اور اس سکیم کے تحت وہ بچے جو بیماریوں سے بچاؤکا کورس مکمل کریں گے انہیں فی بچہ ایک ہزار روپے دئیے جائیں گے۔وزیر اعلیٰ نے کہاکہ پیچیدہ بیماریوں کا مفت علاج پی ٹی آئی حکومت کا خیبر پختونخوا کے عوام کے لئے اٹھایا گیا ایک عوام دوست قدم ہے جس کے تحت پانچ پیچیدہ بیماریوں جن میں رینل ٹرانسپلانٹ،رینل ڈائیلائسس کے علاج کی سہولت صوبے کے چار خود مختار ہسپتالوں لیڈی ریڈنگ ہسپتال،خیبر ٹیچنگ ہسپتال،حیات آباد میڈیکل کمپلیکس ،ایوب ٹیچنگ ہسپتال اور پانچ دیگرسرکاری ہسپتالوں ڈی آئی خان،بنوں،سوات،مردان اور کوہاٹ کے(کے ڈی اے اور لیاقت میموریل ہسپتال)اور گردے کے امراض کے ہسپتالوں میں رینل ٹرانسپلانٹ کے علاج پر فی مریض پانچ ہزار روپے خرچہ آئے گا۔

وزیر اعلیٰ نے کہاکہ گردے کے امراض کے 9سے زائد انسٹی ٹیوٹ جن میں حیات آباد میڈیکل کمپلیکس ،خیبر ٹیچنگ ہسپتال،لیڈی ریڈنگ ہسپتال ،ایوب ٹیچنگ ہسپتال ایبٹ آباد ،مردان میڈیکل کمپلیکس،کے ڈی اے اور لیاقت میموریل ہسپتال کوہاٹ ،بنوں ہسپتال،ڈی آئی خان ہسپتال اور سیدو گروپ آف ہاسپٹل سوات میں ڈائیلاسس کی مفت سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

متعلقہ عنوان :