انتظامی اقدامات کے ذریعے پی آئی اے بہتری کی جانب گامزن

،پی آئی اے کا خسارہ گزشتہ برس کے مقابلے میں سال 2014 ء میں 34.4 فیصد کم ہوگیا ایک سال میں پی آئی اے نے نو طیارے ریٹائر کردیئے جس سے پی آئی اے کے بیڑے کی اوسط عمر 14 سال ہوگئی، چیئرمین

جمعہ 29 مئی 2015 21:02

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 مئی۔2015ء) مثبت انتظامی اقدمات، ایندھن کی قیمتوں میں کمی اور بہتر اقتصادی حالات کی وجہ سے ،پی آئی اے کا خسارہ گزشتہ برس کے مقابلے میں سال 2014 ء میں 34.4 فیصد کم ہوگیا ۔علاوہ ازیں ائرلائن کا سیٹ فیکٹر 72 فیصد بڑھ گیا جب کہ بہتر پیداواری کارکردگی کے نتیجے میں مسافروں سے ہونے والی آمدنی میں 8 فیصد کا اضافہ ہوا۔

سخت کنٹرول اور بہتر اقتصادی ماحول اخراجات کو کم رکھنے میں معاون ثابت ہوا جو تقریباً 10.6 فیصد تک کم ہوئے ۔ تاہم ائر لائن نے 2014 ء میں 29.3 بلین روپے کا قبل از ٹیکس خسارہ کیا ہے جوگزشتہ سال یعنی 2013ء میں 44.7 بلین روپے تھا ۔ ان حقائق کا اظہار پی آئی اے کے چیئر مین ، ناصر جعفر نے پی آئی اے کے 58 ویں سالانہ اجلاس عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اجلاس کا انعقاد 29 مئی 2015 ء کو کراچی میں ہواجس میں پی آئی اے کے حصص یافتگان، پی آئی اے کے بورڈ آف ڈائرکٹرز کے ارا کین اور سینئر انتظامیہ شریک ہوئی۔

انہوں نے سالانہ اجلاس عام کو ان مختلف سنگ میل کے بارے میں بتایا جو ائر لائن نے گزشتہ برس کے دوران عبور کئے۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے بہتری کے راستے پر چل پڑی ہے اور اس نے کئی اہم مقاصد حاصل کرلئے ہیں۔بہتری کے اقدامات میں بیڑے کی جدیدیت، ، روٹس کو جدید خطوط پر استوار کرنا اور لاگتوں میں کٹوتی شامل ہیں۔پی آئی اے کے چیئر مین نے کہاکہ مذکورہ مدت میں پی آئی اے نے نو طیارے ریٹائر کردیئے جس سے پی آئی اے کے بیڑے کی اوسط عمر 14 سال ہوگئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ائر لائن نے سخت مالی اقدامات کئے اور اخراجات پر کنٹرول برقرار رکھا ۔ شیڈول کے مطابق پروازوں کی آمد اور پابندی وقت سے روانگی مسافروں کے اطمینان کی بڑی وجہ رہی، جسے مزید بہتر بنایا جارہا ہے۔چیئر مین نے کہا کہ ائر لائن اب ایندھن کم استعمال کرنے والے طیارے حاصل کرنے کے عمل میں ہے ۔ سال 2015ء میں ، پی آئی اے کا منصوبہ ہے کہ وہ 10 نیرو باڈی A-320 طیاروں کے علاوہ 5 ATR-72 طیاروں کو بھی اپنے بیڑے میں شامل کرے گی ۔

ان میں سے تین A-320 طیارے اور دو ATR-72 طیارے وصول کئے جاچکے ہیں جب کہ بقیہ طیارے دوران سال آئیں گے۔ پی آئی کے چیئرمین نے کہا کہ ان اقدامات کے نتیجے میں ائر لائن اندرون ملک اور بین الاقوامی روٹس پر اپنے مارکیٹ شیئر کو بڑھانے اور اسے برقرار رکھنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ مشکل دور اب ختم ہوگیا ہے اور پی آئی اے بہتر ائر لائن بن جائے گی۔چیئر مین نے پی آئی اے کی عظمت رفتہ کو دوبارہ حاصل کرنے میں وزیر اعظم پاکستان اور ایوی ایشن ڈویژن کا شکریہ ادا کیا ۔

متعلقہ عنوان :