لاہور،جمعتہ المبارک کے موقع پر سکیورٹی کے انتظامات ہائی الرٹ رہے

خصوصا دربار داتا صاحب‘ بی بی پاکدامن اور کربلا گامے شاہ کے باہر واک تھروگیٹس کے علاوہ میٹل ڈٹیکٹر سے چیکنگ کے بعد اندر جانے کی اجازت دی گئی

جمعہ 29 مئی 2015 20:43

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 مئی۔2015ء) صوبائی دارالحکومت میں جمعتہ المبارک کے موقع پر سکیورٹی کے انتظامات ہائی الرٹ کرتے ہوئے شہر کی معروف مساجد ‘ مزارات‘ امام بارگاہوں اور عبادت گاہوں کے باہر اضافی نفری تعینات کی گئی۔ برلب سڑک مساجد کے باہر قناعتیں لگا کر ٹریفک کو یک طرفہ کیا گیا۔ خصوصا دربار داتا صاحب‘ بی بی پاکدامن اور کربلا گامے شاہ کے باہر واک تھروگیٹس کے علاوہ میٹل ڈٹیکٹر سے چیکنگ کے بعد اندر جانے کی اجازت دی گئی۔

خواتین کے بیگز کی بھی تلاشی لی جاتی رہی۔ برلب سڑک مساجد میں نماز کی ادائیگی کیلئے آنے والے نمازیوں کی گاڑیوں کی پارکنگ کیلئے کئی گز کے فاصلے پر جگہ فراہم کی گئی۔ سکیورٹی کے حوالے سے کیپٹل سٹی پولیس آفیسرکیپٹن (ر) محمد امین وینس نے سے خصوصی گفتگو کے دوران کہا کہ شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر سی سی ٹی وی کیمروں کے علاوہ میٹل ڈٹیکٹر سے چیکنگ کے بعد گاڑیوں کو داخل ہونے کی اجازت دی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

معمولی شک گزرنے پر سواریوں کو داخل ہونے کی اجازت دی جاتی ہے۔ معمولی شک گزرنے پر سواریوں کو گاڑی سے اتارکر مکمل تلاشی کے بعد ہی شہر میں داخل ہونے کی اجازت دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ڈویژنوں کے ایس پیز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے دفاتر میں بیٹھنے کی بجائے اپنے علاقوں کی سکیورٹی کی نگرانی کریں۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود بھی شہر کی سکیورٹی کی نگرانی کرتے ہیں۔

جمعتہ المبارک کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ مساجد کے لاؤڈ سپیکرز کو صرف اذان کیلئے استعمال کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ایس ایچ اوز کو ہدایت کی گئی ہے کہ خصوصا نماز جمعہ کے موقعہ پر اپنے علاقے کی مساجد کے اماموں ‘ خطیبوں اور مساجد کی کمیٹیوں کے ممبران سے میٹنگیں کرکے امن وامان کی صورتحال کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ مساجد کے لوڈ سپیکرز کو صرف اذان کیلئے استعمال کیا جائیگا۔

غیر ضروری استعمال پر ان کیخلاف کارروائی کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی دیگر مسالک کیخلاف کسی بھی قسم کی اشتعال انگیز تقاریر یا خطبہ کی صورت کے علاوہ کسی بھی طرح کا اشتعال انگیز تحریری مواد برآمد ہونے کی صورت میں ان لوگوں کیخلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مساجد کی کمیٹیوں کے عہدیداران کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ نماز کے اوقات میں مساجد کے صرف ایک گیٹ کے علاوہ دیگر دروازوں کو بند رکھیں اور مرکزی دروازے پر اپنے رضا کار سکیورٹی گارڈ تعینات کریں۔

جو نماز کی ادائیگی کیلئے آنے والے غیر مانوس اوراجنبی افراد کی نقل وحرکت کی کڑی نگرانی کریں۔انہوں نے کہا کہ شہر میں جگہ جگہ ناکے ‘ چیک پوسٹوں سے شہریوں کو اگرچہ پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کا ہمیں بھرپور احساس ہے مگر شہریوں کی جان ومال کی حفاظت پولیس کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ رات بھر پولیس کے جوان سڑکوں پر محض اس لئے گشت کرتے ہیں کہ شہری آرام کی نیند سوسکیں۔

متعلقہ عنوان :