عالمی قوتیں بھارتی وزیر دفاع کے بیان کا نوٹس لیں،ملکی سلامتی پر سیاسی جماعتوں میں کوئی اختلاف نہیں، چوہدری نثار
دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے،آپریشن ضرب عضب کی وجہ سے دہشت گرد پہاڑوں کے کونوں تک محدود ہوچکے ہیں ایگزیکٹ سکینڈل کی تفتیش ابتدائی مراحل میں ہے ، پراسکیوشن کا معاملہ بعد میں ہوگا ، معظم علی سے تحقیقات موثر طریقے سے آگے بڑھ رہی ہیں چند روز میں مزید پیش رفت ہوگی ، چیک بیلی میں جلسے سے خطاب
جمعہ 29 مئی 2015 20:00
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 مئی۔2015ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ عالمی قوتیں بھارتی وزیر دفاع کے بیان کا نوٹس لیں،ملکی سلامتی کے معاملے پر سیاسی جماعتوں میں کوئی اختلاف نہیں،دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے،آپریشن ضرب عضب کی وجہ سے دہشت گرد پہاڑوں کے کونوں تک محدود ہوچکے ہیں، ایگزیکٹ سکینڈل کیس کی تفتیش ابتدائی مراحل میں ہے ، پراسکیوشن کا معاملہ بعد میں ہوگا ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چک بیلی کے مقام پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ آئندہ چند روز میں ایگزیکٹ سکینڈل کی تحقیقات میں پیش رفت متوقع ہے ۔ ضروری نہیں کہ ایگزیکٹ کیخلاف پہلی یا آخری بار ایف آئی آر درج ہو اس حوالے سے شواہد سامنے آئے تو مزید ایف آئی آر درج ہو سکتی ہیں۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ ایگزیکٹ کے معاملے پر جلد عرب امارات کو خط لکھا جائے گا ۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ معظم علی سے تحقیقات موثر طریقے سے آگے بڑھ رہی ہیں چند دنوں میں مزید پیش رفت ہوگی معظم علی کے حوالے سے تحقیقات کا طریقہ کار طے کیا جاچکا ہے ان کا کہنا تھا کہ حماد صدیقی اور عزیر بلوچ ہمارے نوٹس میں ہیں ،بھاگنے نہیں دینگے۔ ایف آئی اے کی درخواست پر برطانیہ ہوم امن کو معلومات کیلئے خط لکھ دیا ہے برطانیہ سے عالمی معاہدے کے تحت تعاون کیا جائے گا ۔ایف آئی اے نے قانونی مدد کیلئے امریکی خفیہ ادار ے ایف بی آئی کو خط لکھا ہے انہوں نے بول ٹی وی لائسنس کے حوالے سے کہا کہ بول کو جلد بازی میں لائسنس جاری ہوا پچھلی نگران حکومت نے دو دن کے اندر بغیر کسی کلیئرنس کے لائسنس جاری کردیئے ہیں کوئی مورجہ طریقہ کار نہیں اپنایا گیا انہوں نے پارٹی سے اختلاف کے حوالے سے کہا کہ پارٹی کے معاملات پارٹی میں ہی حل کرتا ہوں ۔وزیر داخلہ نے اس موقع پر مزید کہا کہ بھارتی وزیر دفاع نے اعتراف کرلیا کہ بھارت پاکستان میں د ہشت گردی کر رہا ہے ‘ عالمی قوتیں اس کا نوٹس لیں۔ پاکستان کی سلامتی پر سیاسی جماعتوں میں کوئی اختلاف نہیں ، پاکستان 13 سال سے دہشت گردوں کے خلاف سرگرم عمل ہے ملک میں امن و امان کے حوالے سے بہتری آئی ہے دہشت گردوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔ نوجوانوں کو گمراہ کرکے خود کش جیکٹس پہنائی گئیں، پاکستان کے خلاف کارروائی کرنے والے کو سو بار سوچنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان معاشی لحاظ سے تاریخ کے اہم ترین موڑ پر کھڑا ہے۔ 2013 ء اور آج کے کراچی میں زمین اور آسمان کا فرق ہے۔ کوئٹہ کے حالات میں بھی بہتری آئی ہے پشاور میں خود کش حملوں میں کمی آئی ہے۔ پاک فو ج کی دہشت گردوں کے خالف جنگ کے باعث دہشت گرد پہاڑوں کے کونوں تک محدود ہوچکے ہیں۔مزید اہم خبریں
-
امریکی کانگریس نے مقبول سوشل میڈیا ایپ ”ٹک ٹاک“ پر مشروط پابندی کا بل بھاری اکثریت سے منظور کرلیا
-
پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لیے وفاق اور صوبوں میں گہرا تعاون اور تعلق کو پذیرائی دینے کی ضرورت ہے.شہبازشریف
-
تحریک انصاف کی رہنماءیاسمین راشد نے چیف جسٹس کو خط لکھ دیا
-
معاشی استحکام کے لئے وفاق اور صوبوں کےمابین قریبی تعلق اور ہم آہنگی بہت اہم ہے، کسی بھی صوبے اور عوام کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے، وزیراعظم محمد شہباز شریف کی سندھ کابینہ کے ارکان سے گفتگو
-
عمران خان کی رہائی کسی ڈیل کا حصہ نہیں ہوگی، علی محمد خان
-
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرصدارت اجلاس، ہائوسنگ پراجیکٹ کی اصولی منظوری
-
وزیراعلیٰ سندھ نے وزیراعظم کو وفاق کی جانب سے سندھ کو نظر انداز کرنے کا شکوہ کر دیا
-
ایرانی صدر کے دورہ پاکستان پر دونوں ملکوں کا 28 نکاتی مشترکہ اعلامیہ جاری
-
محاز آرائی سے جمہوریت کمزور ہوگی،مولانا نام بتائیں اسمبلی کس نے بیچی،فیصل کریم کنڈی
-
بھارت میں آسٹریلوی صحافی کو مودی حکومت پر تنقید کی سزا ملی؟
-
شمالی کوریا کا وفد کے ایران کے غیر معمولی دورے پر
-
کراچی، ایرانی صدرکی روانگی، متعدد راستے بند، بچے اسکول نہ پہنچ سکے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.