سعودی عرب کو پتھر کے زمانے میں دھکیلنے کی دھمکی ناقابل قبول ہے،حرمین شریفین پر حملہ کی بات عاقبت نااندیشی کی بدترین مثال ،حرمین شریفین کی طرف بڑھنے والے ہاتھ توڑ دیے جائیں گے

انصارالامہ کے امیرمولانا فضل الرحمن کا پاسداران انقلاب کے سابق جنرل کی جانب سے سعودی عرب کو دی جانے والی دھمکی پر ردعمل

جمعہ 29 مئی 2015 19:09

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 مئی۔2015ء) ترجمان تحریک دفاع حرمین شریفین و انصارالامہ کے امیرمولانا فضل الرحمن خلیل نے کہاہے کہ عالمی استعماری طاقتیں اپنے ایجنٹوں کے ذریعے عالم اسلام کو کمزور کرنے ،اتحاد و یگانگت کو پارہ پارہ کرنے اور نفرت و تفریق پیدا کرنے کے لیے کوشاں ہیں ،پاسداران انقلاب کے سابق جنرل کی جانب سے سعودی عرب کو پتھر کے زمانے میں دھکیلنے کی دھمکی بچگانہ اور ناقابل قبول ہے، بدقسمتی سے کشمیر ،فلسطین جیسے دیرینا مسئلے حل کرنے کی بجائے امت کو افغانستان، عراق ، شام ، بحرین ،برما اور اب یمن جیسے مسائل میں دھکیل دیا گیاہے اور کہاہے کہ تحفظ حرمین ہر مسلمان کا بنیادی فریضہ اور حرمین شریفین سعودی سرزمین پر ہی واقع ہیں۔

جمعہ کو ایرانی پاسداران انقلاب کے سابق جنرل محسن کی جانب سے سعودی عرب کو پتھرکے زمانے میں دھکیلنے اور جنگ وجدل کی کھلی دھمکی دینے کے خلاف جاری کردہ اپنے شدید ردعمل میں مولانا فضل الرحمن خلیل نے کہاکہ حرمین شریفین جس سرزمین پرموجود ہیں وہ مملکت سعودی عرب ہی ہے اس لیے سعودی عرب کو پتھر کے زمانے میں دھکیلنے والے دراصل حرمین شریفین کے خلاف صف آراء ہونا چاہتے ہیں جو کسی صورت قبول نہیں ہے امت مسلمہ کا بچہ بچہ دفاع حرمین کے لیے کٹ مرنے کو تیار ہے اور یہ ایسا مسئلہ ہے جس پر کسی کو بھی کوئی اختلاف نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

مولانا فضل الرحمن خلیل نے کہاکہ سرزمین حجاز کو چاروں اطراف سے گھیرنے کی عالمی سازش کی جارہی ہے اوریمن میں بغاوت ، آئینی حکومت کا خاتمہ اور پھر سعودی عرب پر حملہ کی باتیں اسی عاقبت نااندیشی کا شاخسانہ ہے ۔انہوں نے کہاکہ ایسے بیانات امت میں تقسیم ، بگاڑ اور تفرقہ بازی پیدا کرنے کا باعث بنیں گے۔

متعلقہ عنوان :