پاکستان بیلارس کے ساتھ دفاعی شعبہ میں اپنے تعاون میں اضافہ چاہتا ہے ٗہمیں تعلیم و ثقافت کے شعبوں میں تعاون کے امکانات کا جائزہ لینا چاہئے ٗارکان پارلیمنٹ کے درمیان باقاعدہ رابطوں سے دونوں ممالک کے عوام کے درمیان دوستانہ ماحول پیدا کرنے میں مدد ملے گی ٗدونوں ممالک کے درمیان موجودہ دوطرفہ تجارتی حجم 6 کروڑ ڈالر ہے جس میں اضافے کی گنجائش ہے ٗپریس کانفرنس سے خطاب

وزیر اعظم نواز شریف نے دورہ بیلا روس کی دعوت قبول کرلی

جمعہ 29 مئی 2015 17:13

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 مئی۔2015ء) پاکستان اور بیلاروس نے دفاعی پیداوار سمیت مختلف مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کر تے ہوئے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے اور امن اور استحکام کے مشترکہ ہدف کیلئے ملکر کام کر نے پر اتفاق ہے جبکہ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہاہے کہ دونوں ممالک کے درمیان وفود کی سطح ہونے والے مذاکرات مثبت اورمعنی خیزرہے ٗپاکستان بیلارس کے ساتھ دفاعی شعبہ میں اپنے تعاون میں اضافہ چاہتا ہے ٗہمیں تعلیم و ثقافت کے شعبوں میں تعاون کے امکانات کا جائزہ لینا چاہئے ٗارکان پارلیمنٹ کے درمیان باقاعدہ رابطوں سے دونوں ممالک کے عوام کے درمیان دوستانہ ماحول پیدا کرنے میں مدد ملے گی ٗدونوں ملکوں کے درمیان موجودہ دوطرفہ تجارتی حجم 6 کروڑ ڈالر ہے جس میں اضافے کی گنجائش ہے۔

(جاری ہے)

جمعہ کو یہاں وزیراعظم ہاؤس میں پاکستان اور بیلا روس کے درمیان معاہدوں کی تقریب منعقد ہوئی جس میں وزیراعظم نواز شریف اوربیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو شریک ہوئے۔ اس موقع پرمختلف معاہدوں پر دستخط کئے گئے سرمایہ کاری بورڈ اوربیلاروس کی سرمایہ کاری ایجنسی کے درمیان مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ ہوا ٗ وزیردفاعی پیداواررانا تنویرنے مفاہمت کی یادداشت کی دستاویزات کا تبادلہ کیا۔

پاک بیلا روس سائنس وٹیکنالوجی میں تعاون کا معاہدہ ہوا۔ سرمایہ کاری بورڈ اوربیلا روس کی سرمایہ کاری ایجنسی کے درمیان مفاہمت ہوئی۔ پی ٹی وی اوربیلا روس کے سرکاری ٹی وی وریڈیوکے درمیان تعاون کا معاہدہ طے پاگیا۔ ٹیلی گراف ایجنسی بیلا روس اوراے پی پی کے درمیان تعاون کیلئے مفاہمت ہوئی بیلا روس کی وزارت ثقافت اورپاکستان کی وزارت قومی ورثہ کے درمیان تعاون کا معاہدہ ہوا۔

قائد اعظم یونیورسٹی اوربیلا روس سٹیٹ یونیورسٹی کے درمیان تعاون کامعاہدہ بھی طے پاگیا۔ نیشنل لائبریری پاکستان اورنیشنل لائبریری بیلا رو س کے درمیان مفاہمت کی یاد داشت پردستخط ہوئے۔ بیلا روس چیمبراورفیڈریشن آف پاکستان چیمبرکے درمیان تعاون کامعا ہدہ ہوا۔ جوائنٹ بزنس کونسل کی تشکیل کیلئے بیلا روس چیمبراورفیڈریشن آف پاکستان چیمبرکے درمیان معاہدہ طے پاگیا۔

وزارت قانون وانصاف اوربیلا روس کی وزارت انصاف کے درمیان مفاہمت پردستخط ہوئے۔ سول اورکمرشل امورمیں ایک دوسرے کی قانونی معاونت کیلئے معاہدہ ہوا۔ زراعت وخوراک اورتحقیق کے شعبوں میں تعاون کیلئے دونوں ملکوں میں مفاہمت کی یادداشت ٗدفاعی پیداوارکے شعبے میں تعاون کیلئے مفاہمت کی یاد داشت پردستخط ہوئے۔ تعلیم اورپیشہ ورانہ تربیت کے شعبے میں تعاون کیلئے معاہدے طے پایا۔

بیلا روس کراچی میں زرعی ٹریکٹرزکی پیداوارشروع کرے گا۔ تقریب کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہاکہ بیلاروس کے کسی سربراہ کا یہ پہلا دورہ پاکستان ہے ٗ پاکستان بیلاروس کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اس لئے دونوں ممالک کے درمیان وفود کی سطح ہونے والے مذاکرات مثبت اورمعنی خیزرہے۔ وزیراعظم نے دونوں ممالک کے درمیان حالیہ ماضی میں بڑھتے ہوئے تبادلوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دوطرفہ دوروں کے تبادلوں میں مزید اضافے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے پارلیمنٹیرینز کے درمیان روابط کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے کیونکہ ان کے درمیان باقاعدہ رابطہ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان خوشگوار اور دوستانہ فضاء کے قیام کے لئے بڑا مفید ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان حالیہ دوطرفہ تجارت 60 ملین ڈالر ہے جو اصل تجارتی صلاحیت سے مطابقت نہیں رکھتی۔ انہوں نے کہا کہ تجارت میں مزید اضافے کی ضرورت ہے، ہمیں دونوں ممالک کے متعلقہ چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے درمیان قریبی رابطہ کی ضرورت ہے جس سے دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل، زرعی آلات، ہیوی مشینری، ٹائلوں، فارما سیوٹیکل، ڈیری پراڈکٹس اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں اقتصادی تعلقات میں اضافے کے بڑے امکانات ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان بیلارس کے ساتھ دفاعی شعبہ میں اپنے تعاون میں اضافہ چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں تعلیم و ثقافت کے شعبوں میں تعاون کے امکانات کا جائزہ لینا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ مہمان صدر سے ملاقات کے دوران ملاقات میں علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ممالک نے عالمی تنظیموں میں موثر کردار ادا کرنے پر اتفاق کیاگیاہے جب کہ اقوام متحدہ کی اصلاحات کو موثر اور جمہوری بنانے کے لئے بھی ملکر کام کرینگے۔انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ یہ دورہ دونوں ملکوں کے درمیان سیاسی اور اقتصادی تعلقات بڑھانے میں مددگار ثابت ہو گا۔

انہوں نے ارکان پارلیمنٹ کے درمیان رابطوں کی حوصلہ افزائی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ارکان پارلیمنٹ کے درمیان باقاعدہ رابطوں سے دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان دوستانہ ماحول پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان موجودہ دوطرفہ تجارتی حجم 6 کروڑ ڈالر ہے جس میں اضافے کی گنجائش ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کو متعلقہ ایوان صنعت وتجارت کے درمیان قریبی تعلقات قائم کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اس سے دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگااس موقع پر بیلا روس کے صدر نے وزیراعظم نواز شریف کو دورہ بیلا روس کی دعوت دی جسے وزیراعظم نواز شریف نے قبول کیا ٗ مہمان صدر نے کہا کہ نوازشریف کا دورہ بیلاروس اہم ہوگا تاہم پرتپاک خیرمقدم پر حکومت کے شکرگزارہیں۔

وزیراعظم نواز شریف نے بیلاروس کے صدر کی والدہ کے انتقال پر ان سے تعزیت کی، جس کے باعث الیگزینڈر لوکاشینکو کا دورہ 2 روز کیلئے ملتوی کیا گیا تھا۔۔قبل ازیں بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکوکے اعزاز میں وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں باضابطہ استقبالیہ تقریب ہوئی اس موقع پر دونوں ملکوں کے قومی ترانے بجائے گئے اور مسلح افواج کے ایک چاق وچوبند دستے نے انھیں گارڈ آف آنر پیش کیا۔اس سے قبل جمعرات کو جب صدر الیگزینڈر لوکاشینکو پاکستان پہنچے تو وزیراعظم نواز شریف نے ان کا نور خان ایئربیس پر استقبال کیا۔