اطالوی حکام نے یورپ پہنچنے کی کوشش کرنے والے 750 غیر قانونی تارکین وطن کو بچا لیا

5 ماہ میں 1800 تارکین وطن سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہوچکے ہیں،حکام

جمعہ 29 مئی 2015 16:58

روم(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 مئی۔2015ء) اطالوی حکام نے بحیرہ روم کے راستے یورپ پہنچنے کی کوشش کرنے والے 750 غیر قانونی تارکین وطن کو بچا لیا ،رواں سال 1800غیر ملکی سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہو چکے ہیں۔ غیر ملکی خبرمیڈیا کے مطابق ملکی کوسٹ گارڈ نے بتایا گزشتہ روز صرف ایک دن میں مختلف کشتیوں پر سوار 741 ایسے غیر قانونی تارکین وطن کو بچا لیا گیا جنہوں نے اپنا سمندری سفر شمالی افریقی ملک لیبیا سے شروع کیا تھا اور جو یورپ پہنچنے کی کوشش میں تھے۔

اطالوی کوسٹ گارڈ کے ایک ترجمان نے بتایا کہ کھلے سمندر میں یہ ریسکیو آپریشن یورپی یونین کے سرحدی نگرانی کے ذمہ دار ادارے فرنٹیکس کی طرف سے اٹلی کے ساحلی محافظین نے جرمن، آئرش اور برطانوی بحری جہازوں کے تعاون سے کیا۔

(جاری ہے)

یہ غیر قانونی تارکین وطن چھ مختلف کشتیوں پر سوار تھے اور اب انہیں اطالوی سمندری حدود میں خلیج سِسلی کے علاقے میں محفوظ مقامات پر پہنچا دیا گیا ہے۔

اسی دوران بین الاقوامی ادارہ مہاجرت کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سال اب تک بحیرہ روم کے راستے غیر قانونی طور پر یورپ پہنچنے کی انتہائی پرخطر کوششوں کے دوران 1770 افراد سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہو چکے ہیں۔ یورپی حکام کے لیے شدید تشویش کی بات یہ ہے کہ اس سال کے پہلے پانچ ماہ کے دوران انسانی ہلاکتوں کی یہ تعداد گزشتہ برس اسی عرصے کے دوران ہونے والی ہلاکتوں کے مقابلے میں 30 گنا زیادہ ہے۔

اس کے علاوہ ترک وطن کی کوششوں کے دوران گزشتہ صرف 18 مہینوں میں بحیرہ روم کے پانیوں میں ڈوب کر ہلاک ہو جانے والوں کی مجموعی تعداد بھی اب پانچ ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔ یورپی حکام کے مطابق یورپ پہنچنے کی کوششیں کرنے والے غیر قانونی تارکین وطن کی تعداد میں اتنا زیادہ اضافہ اس لیے دیکھنے میں آ رہا ہے کہ ایک تو مشرق وسطٰی اور لیبیا سمیت شمالی افریقہ میں سلامتی کی صورت حال مسلسل خراب تر ہوتی جا رہی ہے اور دوسرے یہ کہ ان دنوں سمندری موسم بھی بہت خراب نہیں رہتا، جس کی وجہ سے زیادہ سے زیادہ تارکین وطن اپنی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے لگے ہیں۔

متعلقہ عنوان :