جماعةالدعوة ہجرت پر مجبور ہزاروں روہنگیا مسلمانوں کی بھرپور امداد کر رہی ہے،انڈونیشیا میں میں ابتدائی طور پر لاکھوں روپے مالیت کی اشیائے ضروریہ تقسیم کی گئی ہیں، جلد مزید امدادی سامان بھجوایا جائے گا

امیر جماعةالدعوة حا فظ سعید کا جمعہ کے اجتماع سے خطاب

جمعہ 29 مئی 2015 16:57

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 مئی۔2015ء) امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ جماعةالدعوة میانمار میں تشددسے ہجرت پر مجبور ہزاروں روہنگیا مسلمانوں کی بھرپور امداد کر رہی ہے۔ انڈونیشیا میں پناہ گزین روہنگیا مسلمانوں میں ابتدائی طور پر لاکھوں روپے مالیت کی اشیائے ضروریہ تقسیم کی گئی ہیں۔ جلد مزید امدادی سامان بھجوایا جائے گا۔

مخیر حضرات مظلوم روہنگیا مسلمانوں کی امداد کیلئے آگے بڑھیں اور ان کی مددکا فریضہ سرانجام دیں۔جامع مسجد القادسیہ میں خطبہ جمعہ کے دوران ہزاروں افراد کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ برما میں مسلمانوں پر ظلم و ستم کی انتہا کر دی گئی ہے۔ بدھسٹوں کی جانب سے بڑی تعداد میں نہتے مسلمانوں کا قتل عام کیا گیاجس پر ہزاروں مسلمانوں ہجرت کر کے دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

کثیر تعداد میں لوگ اب بھی ہسپتالوں، جیلوں میں پڑے ہوئے ہیں اور جوکشتیوں پر بیٹھ کر سمندر کے راستے برما سے نکلے‘ انہیں کوئی ملک پناہ دینے کیلئے تیار نہیں ہے۔ انڈونیشیا نے چند ہزارمسلمانوں کو پناہ دی ہے ۔ اسی طرح ترکی نے ان کی مدد کا اعلان کیا ہے۔جماعةالدعوة بھی اپنے ان بے بس اور لاچار روہنگیا مسلمانوں کی امداد کیلئے بھرپور کوششیں کر رہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ انڈونیشیا میں جہاں روہنگیا مسلمان پناہ گزیں ہیں وہاں امدادی سامان تقسیم کیا جارہا ہے۔ روہنگیا مسلمانوں کا کہنا ہے کہ انڈونیشیاحکومت کے بعد پاکستان سے یہ پہلی امداد ان کے پاس پہنچی ہے جس پر ہم پاکستانی بھائیوں کے بے حد مشکور ہیں۔ حافظ محمد سعید نے کہاکہ امریکہ و یورپ اپنے ملکوں میں جو چاہیں قانون سازی کریں ان کا معاملہ الگ ہے۔

مسلمانوں کا غیر اسلامی نظاموں کو قبول کرنا فطرت کے خلاف جنگ کے مترادف ہے۔ہر شخص تسلیم کرتا ہے کہ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے لیکن عمل اس کے خلاف ہے یہی وجہ ہے کہ مسلمانوں کے مسائل حل نہیں ہو رہے۔ جب حقوق کا غصب ختم ہوتا ہے توملک و معاشرے امن و امان کے گہوارے بن جاتے ہیں۔نبی اکرم ﷺ نے ایسی اخوت اور بھائی چارے کا نظام قائم کیا تھا کہ ہر قسم کا بگاڑ ختم ہو کر رہ گیا تھا۔

انہوں نے کہاکہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے بظاہر دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے جنگ شروع کی لیکن سب سے زیادہ دہشت گردی یہی پروان چڑھا رہے ہیں۔ افغانستان میں بارود برسا کر سات لاکھ مسلمانوں کو شہید کر دیا گیا۔ عراق میں کیمیائی ہتھیاروں کی موجودگی کا الزام لگا کر دس لاکھ مسلمان شہید کر دیے گئے ۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ صلیبیوں ویہودیوں کے پروپیگنڈا کو بھی سچ تسلیم کیاجاتا ہے ‘کوئی انہیں پوچھنے والا نہیں ہے کہ تمہاری طرف سے لگایا گیا ایک بھی الزام بھی ثابت نہیں ہواتو پھر ان لاکھوں مسلمانوں کے قتل کا ذمہ دار کون ہے؟سچ بات یہ ہے کہ اتحادی ممالک انسانی حقوق کے محافظ نہیں بلکہ انسانوں کے قاتل ہیں۔

اسی لئے ہم سمجھتے ہیں کہ مسلم ملکوں میں ان کے باطل نظام چلانے سے قتل و غارت گری اور فتنہ و فساد مزید پھیلے گا۔امیر جماعةالدعوة نے کہاکہ کلمہ طیبہ کی بنیاد پر حاصل کئے گئے ملک میں شرعی سزائیں نافذ کر دی جائیں۔ قاتلوں کو جیلوں میں پھانسیاں دینے کی بجائے چوکوں و چوراہوں میں پھندوں پر لٹکایا جائے۔

متعلقہ عنوان :