ڈسکہ واقعہ کے خلاف وکلاءکے عدالتی بائیکاٹ کا چوتھا روز،عدالتی بائیکاٹ کی بناءپر ہزاروں مقدمات کی سماعت ہونے سے سائلین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعہ 29 مئی 2015 16:27

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 مئی۔2015ء) ڈسکہ واقعہ کے خلاف وکلاءنے چوتھے روز بھی عدالتوں کا جزوی بائیکاٹ کیا۔وکلاءبازووں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر فوری نوعیت کے مقدمات میں پیش ہوتے رہے تاہم عمومی مقدمات میں وکلا نے عدالتی بائیکاٹ کا سلسلہ جاری رکھا۔وکلاءہڑتال کے باعث ہزاروں مقدمات کی سماعت نہ کی جا سکی جس کی بناءپرسائلین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

(جاری ہے)

دوسری طرف ڈسکہ بار کے سیکرٹری اویس اسلم سندھو نے پنجاب بار کونسل کے عہدیداروں کے ہمرا لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صحافیوں کو واقعہ کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔اس موقع پر پنجاب بار کونسل کی وائس چئیرمین فرح اعجاز نے واقعہ کو پولیس گردی قرار دیتے ہوئے ملزمان کو کڑی سزا دینے کا مطالبہ کیا۔وکیل رہنما علی ظفر نے واقعہ سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈسکہ واقعہ سے ثابت ہو گیا کہ ملک کو پولیس سٹیٹ بنا دیا گیا ہے۔پولیس نظام میں اصلاحات لانے ور سیاسی مداخلت ختم ہونے تک وکلاءاپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔

متعلقہ عنوان :