ہمارے پڑوس میں حاکمانہ اور جابرانہ سوچ مستحکم ہو رہی ہے ،ہم اپنی خودمختاری ،قومی سکیورٹی کو لاحق خطرات کو نظر انداز نہیں کر سکتے‘ ایڈمرل محمد ذکا ء اللہ

جمعہ 29 مئی 2015 16:07

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 مئی۔2015ء) چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل محمد ذکا ء اللہ نے کہا ہے کہ ہمارے پڑوس میں ایک حاکمانہ اور جابرانہ سوچ مستحکم ہو رہی ہے ،ہم اپنی خودمختاری اور قومی سکیورٹی کو لاحق خطرات کو نظر انداز نہیں کر سکتے،علاقائی اور عالمی سطح پر محرکات میں تیزی سے آنے والی تبدیلیوں کی بنا پر ہم پر یہ بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ہم عسکری اور سیاسی سطح پر موثر اور باخبر رہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان نیوی وار کالج لاہور میں44ویں پاکستان نیوی سٹاف کورس کے کانووکیشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ تقریب میں کمانڈنٹ پاکستان نیوی وار کالج ریئر ایڈمرل عبد العلیم سمیت مسلح افواج کے اعلیٰ آفیسرزاور دیگر امتیازی سول شخصیات نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

جبکہ نیول چیف نے پاکستان نیوی ، پاک آرمی، پاکستان ایئر فورس کے 79 اور دوست ممالک انڈونیشیاء، ایران ، بحرین، بنگلہ دیش،ترکی، جنوبی افریقہ،چین ، سری لنکا،سعودی عرب، عمان، فیجی ،ملائیشیاء،مصر، نا ئجیر یا اوریمن کے21 آفیسرز کو وار سٹڈیز (میری ٹائم) میں ماسٹرز کی ڈگریاں تفویض کیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان نیوی کو ایک جدید با صلاحیت نیوی کے طور پر دیکھتا ہوں جو کہ لا متناہی تصادمی صورت حال میں قومی سلامتی اور ملکی دفاع میں موثر طریقے سے اپنا کردارادا کرے اور وسیع سوچ کے ساتھ علاقائی سطح پر اپنا اثرو رسوخ برقرار رکھنے کی صلاحیت رکھتی ہو۔ان کی بنیادی توجہ جدید با صلاحیت پلیٹ فارمز کے حصول اور دیکھ بھال کی سہولیات اورانصرامی صلاحیتوں میں بہتری کے ذریعے معیاری افرادی قوت کی تیاری اور دفاعی حربی استعدادکار میں اضافے پرہے تاکہ حکومت کی طرف سے تفویض کی جانیوالی کسی بھی ذمہ داری کو پورا کرنے کے لئے ہمہ وقت تیار رہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پڑوس میں ایک حاکمانہ اور جابرانہ سوچ مستحکم ہو رہی ہے تا ہم ہم اپنی خودمختاری اور قومی سکیورٹی کو لاحق خطرات کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔نیول چیف نے میری ٹائم کے شعبے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ علاقائی اور عالمی سطح پر محرکات میں تیزی سے آنے والی تبدیلیوں کی بنا پر ہم پر یہ بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ہم عسکری اور سیاسی سطح پر موثر اور باخبر رہیں۔

گریجوایٹنگ آفیسرز کو نصیحت کرتے ہوئے نیول چیف نے کہا کہ سیکھناایک مسلسل عمل ہے اور آپ کو محنت و لگن کے متقاضی اپنے پیشے کے متعلق سیکھنے کو ہر روز نئی چیز ملے گی تا ہم جدید نیول وارفیئر کے شعبے میں سرعت کے ساتھ ہونے والی ٹیکنالوجی میں ترقی سے ہم آہنگ رہنے کے لئے سخت محنت کریں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ گریجوایٹنگ آفیسرز نہ صرف اپنے پیش روؤں کی درخشاں روایات کی پیروی کریں گے بلکہ آپ اپنی امتیازی کامیابیوں کے ذریعے ان کو مزید بلند کریں گے۔

انہوں نے گریجوایٹنگ آفیسرز سے کہا کہ فرائض کی انجام دہی میں آپ کے ضمیر سے بڑھ کرکوئی بھی چیز ارفع اور بلند نہیں ، بلا شبہ آپ کے راستے میں بہت سی مشکلات اور آزمائشیں حائل ہوں گی لیکن اس چیز کو کبھی فراموش نہ کریں کہ قابل افرادہی ان سے مقابلے کی قوت رکھتے ہیں۔کمانڈنٹ پاکستان نیوی وار کالج ریئر ایڈمرل عبد العلیم نے 41ہفتوں پر محیط تعلیمی اور پیشہ ورانہ سرگرمیوں جن میں گریجوایٹنگ آفیسرز نے مہارت حاصل کی پر مختصراً روشنی ڈالی ۔ انہوں نے کہا کہ کورس میں دوست ممالک کے آفیسرز کی معقول تعداد میں شرکت حوصلہ افزاء ہے اور پاکستان اور ان ممالک اوراس سے بڑھ کران تمام ممالک کی بحری قوتوں کے درمیان پائے جانے والے برادرانہ تعلقات کی عکاس ہے۔