الیکشن کمیشن میں پی کے 95 کے ضمنی انتخاب میں خواتین کو ووٹ سے محروم رکھنے کے کیس کی سماعت 2جون تک ملتوی

جمعہ 29 مئی 2015 15:56

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 مئی۔2015ء) الیکشن کمیشن نے صوبہ خیبرپختونخوا اسمبلی کے حلقہ پی کے 95لوئر دیر کے ضمنی انتخاب میں خواتین کو ووٹ کے حق سے محروم رکھنے کے کیس کی سماعت 2جون تک ملتوی کردی جبکہ ضابطہ اخلاق کیس میں سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی اسدقیصر کو پیر کے روز دوبارہ پیش ہو کر بیان حلفی جمع کرانے کا حکم جاری کیا گیا۔

جمعہ کو انتخابی ضابطہ اخلاق خلاف ورزی کیس اور خواتین کو ووٹ کے حق سے محروم کرنے کے کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار رضا خان کی زیر صدارت چار رکنی بینچ نے یہاں الیکشن کمیشن میں کی۔ جمعہ کو خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکنے کے کیس میں سول سوسائٹی کے وکلاء نے اپنے دلائل مکمل کرلئے‘ سول سوسائٹی کے وکلاء نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں ایک غیر آئینی اور غیر قانونی روایت بنتی جارہی ہے کہ خواتین کو انتخابات میں ووٹ ڈالنے سے روکنے کے لئے نام نہاد جرگہ متفقہ فیصلہ کرلیتا ہے اور اکثر سیاسی جماعتیں بھی اس جرگے کی حمایت کرتی ہیں اگر کمیشن نے اس معاملے کا نوٹس نہ لیا تو صوبہ خیبرپختونخوا میں نصف سے زائد رائے دہندگان جو خواتین پر مشتمل ہیں وہ ووٹ کے حق سے مستقل محروم ہوجائیں گی۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن اس کیس کو ایک ٹیسٹ کیس کے طور پر لے اور ایسا فیصلہ صادر کرے کہ آئندہ کسی امیدوار ‘ سیاسی رہنماؤں یا عمائدین جرگہ کو یہ جرات نہ ہوسکے کہ وہ خواتین کو ووٹ ڈالنے کے عمل سے علیحدہ رکھنے کا کوئی فیصلہ کرسکیں یا اس کی حمایت کریں۔ کمیشن نے سول سوسائٹی کے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے پر کیس کی سماعت دو جون تک ملتوی کردی‘ دو جون کو حلقے میں انتخاب لڑنے والے امیدوار اور سیاسی جماعتوں کے رہنما اپنا موقف پیش کرینگے جس کے بعد کمیشن کیس کے بارے فیصلہ سنائے گا۔

دریں اثناء کمیشن نے ضابطہ اخلاق خلاف ورزی کیس کی سماعت کے دوران قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب شیرپاؤ اور ایم پی اے خالد خان کے خلاف درخواست دینے والے مدعیان کے پیش نہ ہونے پر کیس نمٹا دیا۔ ای سی پی نے سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی اسد قیصر کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران انہیں ہدایت کی کہ وہ پیر کو دوبارہ کمیشن کے روبرو پیش ہوں اور انتخابی ضابطہ اخلاق کے حوالے سے بیان حلفی جمع کرائیں۔

اسد قیصر نے کمیشن کے روبرو زبانی بیان دیا کہ وہ ضابطہ اخلاق کی کسی قسم کی خلاف ورزی کے مرتکب نہیں ہوئے ان کے خلاف دی گئی درخواست حقائق پر مبنی نہیں ہے اس لئے کمیشن یہ درخواست خارج کرتے ہوئے ان کا معاملہ نمٹا دے۔ دریں اثناء عدم پیروی پر مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر جاوید عباسی کے خلاف درخواست بھی نمٹا دی گئی