شدت پسند عناصر نے کراچی میں جاری آپریشن کو ناکام بنانے کے لیے سیکورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنانا رہے ہیں، علامہ امین شہیدی

بدھ 27 مئی 2015 22:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 مئی۔2015ء) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری علامہ امین شہیدی نے کراچی کے علاقے عزیز آباد میں پولیس وین پر فائرنگ سے تین پولیس اہلکاروں کی شہادت کے واقعہ پر دلی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شدت پسند عناصر نے کراچی میں جاری آپریشن کو ناکام بنانے کے لیے سیکورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔

اس طر ح کی بزدلانہ کاروائیاں قومی سلامتی کے قیام کی کوششوں میں رکاوٹ نہیں بن سکتیں۔دہشت گردی کے خاتمے کی جدوجہد میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے فوج اور پولیس کے نوجوانوں کا عزم و حوصلہ لائق تحسین ہے۔انہوں نے کراچی وحدت ہاؤس سے جارہی اپنے مذمتی بیان میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ رواں ماہ کے دوران کراچی میں دو اساتذہ تین پولیس افسران ،سمیت چھ اہلکاروں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جانا، رینجرز اہلکاروں پر خودکش حملہ اورسانحہ صفورامیں دہشت گردی کی کوشش اس حقیقت کو عیاں کرتی ہے کہ دہشت گرد عناصر ایک بار پھر فعال ہوتے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

اس طرح کے واقعات آپریشن کے دائرہ کار کو وسیع اورمزید تیز کرنے کا تقاضہ کر رہے ہیں۔ دہشت گردی کا سدباب محض دہشت گردوں کے خاتمے سے مشروط نہیں بلکہ امن و امان کی بحالی کے لیے ان مراکز کے خلاف بھرپور کاروائی کی ضرورت ہے جہاں سے دہشت گردوں کو گائیڈ لائن ملتی ہے۔کالعدم تنظیموں سے وابستہ عناصر ان دہشت گردوں کے سہولت کار کے طور پر اب نام بدل کرمتحرک ہیں۔

ہر اس جماعت ،ادارے اوراس سے وابستہ افراد کو قابل گرفت سمجھا جائے جولوگوں کے گلے کاٹنے والوں کو ہیرو بنا کر پیش کرتے ہیں۔اسلامی تشخص کو بین الاقوامی سطح پر داغدار کرنا ان کے اہداف کا حصہ ہے۔تکفیریت کا درس دینے والے ایسے مراکز کا جب تک خاتمہ نہیں ہوجاتا تب تک اس ملک میں امن کے قیام کو محض خواب و خیال ہی سمجھا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :