سندھ ہائیکورٹ میں نقاب پوشوں کا تشدد اورتوہین عدالت کیس،عدالت نے تحریری حکم نامہ جاری کردیا

بدھ 27 مئی 2015 22:38

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 مئی۔2015ء) سندھ ہائیکورٹ میں نقاب پوشوں کا تشدد اورتوہین عدالت کیس،عدالت نے تحریری حکم نامہ جاری کردیا،آئی جی سندھ نے غیرمشروط معافی مانگ لی، مکمل سچ نہ بتانے اور حقائق چھپانے پر آئی جی سندھ کو معاف نہیں کیاجاسکتا،عدالت کا تحریری حکم سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس سجاد علی شاہ اور سعیدالدین ناصر نے حکم نامہ جاری کیا،تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ آئی جی سندھ نے عدالت کے سامنے مکمل سچ بیان نہیں کیا، وقوعہ کے روزکئی پولیس اہلکارموجود تھے، آئی جی نے نام چھپائے،کئی افسران کا تبادلہ کیا گیا،تحریری حکم کے مطابق آئی جی نے تقرری اور تبادلوں کا معاملہ عدالت کے سامنے چھپایا، ایس پی صدر غنی کو ہٹا کر زیشان بٹ کو چارج دیاگیا،آئی جی غلام حیدرجمالی سین غلط بیانی پرپوچھاگیاتوانہوں نیخود کو عدالت کے رحم وکرم پرچھوڑ دیا، تحریری حکم کے مطابق آئی جی سندھ نے غیرمشروت معافی مانگ لی، مکمل سچ نہ بتانے اور حقائق چھپانے پر آئی جی سندھ کو معاف نہیں کیاجاسکتا، تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ قانون کی بالادستی نہ ماننے اورمکمل حقائق نہ بیان کرنیتک آئی جی کو معاف نہیں کیاجائیگا۔

متعلقہ عنوان :