خیبر پختونخوا چیمبر آف کامرس کا انڈسٹریل اسٹیٹس کو بجلی کی لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دینے کے فیصلے پر اطمینان کا اظہار

بدھ 27 مئی 2015 22:24

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 مئی۔2015ء ) خیبر پختونخوا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر فواد اسحق نے وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ محمد آصف کی ہدایت پر پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو )کی جانب سے حیات آباد انڈسٹریل اسٹیٹ ٗ گدون انڈسٹریل اسٹیٹ ٗ حطار انڈسٹریل اسٹیٹ اور سمال انڈسٹریل اسٹیٹ کوہاٹ روڈ سمیت صوبے کی تمام انڈسٹریل اسٹیٹس کو بجلی کی لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دینے کے فیصلے پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ انڈسٹریل اسٹیٹس میں بجلی کی بلا تعطل فراہمی سے صوبے میں صنعتی و تجارتی سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہوگا اور یہاں کی صنعتیں فل کیپسٹی سے چلیں گی جس سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

ایک بیان میں خیبر پختونخوا چیمبر کے صدر فواد اسحق نے کہا کہ صوبے کی صنعتوں کو بجلی کی بلا تعطل فراہمی خیبر پختونخوا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دیرینہ مطالبہ تھا جو خواجہ محمد آصف اور پیسکو کے چیف ایگزیکٹو حسن فاضل نے پورا کر دکھایا ۔

(جاری ہے)

فواد اسحق نے واضح کیا کہ خیبر پختونخوا ہائیڈل پاور جنریشن سے تقریباً 3600 میگاواٹ بجلی پیدا کرتا ہے جبکہ اس صوبے میں انڈسٹریل لوڈ صرف 165 میگاواٹ ہے جس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ اس صوبے کی صنعتیں بجلی کی لوڈشیڈنگ اور دہشت گردی اور انتہا پسندی سے کس قدر متاثر ہوئی ہیں اورانہی حالات کی وجہ سے انڈسٹریل سیکٹر میں کوئی نئی سرمایہ کاری نہیں ہو رہی ۔

فواد اسحق نے کہا کہ خیبر پختونخوا کی صنعتوں کو بجلی کی بلا تعطل فراہمی سے جہاں صنعتی پیداوار میں اضافہ ہوگا وہاں اس صوبے سے مینو فیکچرنگ سیکٹر میں ایکسپورٹ کی شرح بڑھے گی اور روزگار کے بہتر مواقع پیدا ہوں گے۔ فواد اسحق نے وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف سے درخواست کی کہ وہ خیبر پختونخوا کی صنعتوں کو بجلی کی بلا تعطل فراہمی کا عمل جاری رکھیں کیونکہ یہاں کی صنعتوں کا لوڈ ملک کے دیگر صوبوں کی نسبت آٹے میں نمک کے برابر ہے اور یہ صوبہ بجلی کی پیداوار میں سرپلس ہونے کے ساتھ سستی بجلی پیدا کر رہا ہے ۔

انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ پیسکو کے چیف ایگزیکٹو حسن فضل صوبے کی صنعتی ترقی کے لئے بجلی کی 24 گھنٹے فراہمی کے عمل کو یقینی بنائیں گے اور پورے صوبے میں کمرشل اور گھریلو صارفین کے لئے بھی بجلی کی لوڈشیڈنگ کے دورانیہ میں کمی کریں گے۔

متعلقہ عنوان :