لاہور، جعلی ادویات کے خاتمہ کیلئے اجلاس

صوبہ بھر سے جعلی ادویات کے کاروبار کو ختم کرکے دم لینگے، پارلیمانی سیکرٹری صحت خواجہ عمران نذیر

بدھ 27 مئی 2015 22:08

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 مئی۔2015ء) صوبائی دارالحکومت میں جعلی ادویات کے خاتمہ کیلئے اجلاس منعقد ہوا جس میں پارلیمانی سیکرٹرے برائے صحت خواجہ عمران نذیر‘ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر زاہد پرویز‘ ڈائریکٹر ایف آئی اے ڈاکٹر عثمان انور کے علاوہ دیگر افسران نے شرکت کی۔ جعلی ادویات کے خاتمہ کے حوالے سے پارلیمانی سیکرٹری برائے صحت خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ صوبہ بھر سے جعلی ادویات کے کاروبار کو ختم کرکے دم لینگے۔

اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ جعلی ادویات بنانے والے گروہوں کے خاتمہ کیلئے محکمہ صحت اور ایف آئی اے مشترکہ طور پر کارروائی کرے گی۔ جعلی ادویات کے حوالے سے ڈائریکٹر ایف آئی اے ڈاکٹر عثمان انور نے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جعلی ادویات کا کاروبار کرنیوالے کسی بھی طور انسان کہلانے کے حق دار نہیں ہیں۔

(جاری ہے)

جعلی ادویات کے ذریعے انسانی جانوں سے کھیلنے والے کسی معافی کے مستحق نہیں ہیں۔

انہیں کڑی سے کڑی سزا ملنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے نے متعدد چھاپوں کے دوران درجنوں افراد کو گرفتارکرکے ان کیخلاف مقدمات درج کروائے ہیں جن کے مقدمات عدالتو میں زیر سماعت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے افراد کسی معافی یا نرمی کے مستحق نہیں ہیں۔ انہیں کڑی سے کڑی سزا ملنی چاہئے۔ پارلیمانی سیکرٹری خواجہ عمران نذیر نے کہا ہے کہ جعلی ادویات کے ذریعہ انسانی جانوں سے کھیلنا معاشرے کا سب سے گھناؤنا کاروبار ہے۔ انہوں نے کہا کہ مریض بھرپور توجہ اور ادویات کے سہارے زندہ رہتا ہے۔ جعلی ادویات کے ذریعے مریضوں سے جینے کا حق چھیننے والے کسی بھی طرح انسانی کہلانے کے حق دار نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جعلی ادویات سازوں سے صوبہ کو پاک کرکے دم لینگے۔

متعلقہ عنوان :