Live Updates

پی ٹی آئی حکومت عوامی خوشحالی ، سوات کی تعمیر و ترقی کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے،ڈاکٹرحیدرعلی

سوات کے عوام کے تحفظات کو دور کرنے کیلئے تجاوزات کی قانونی حیثیت کی وضاحت ،خوازہ خیلہ ،چار باغ میں ذاتی جائیداد پر تعمیر شدہ دکانوں کی مسماری پر مناسب معاوضہ دیا جائے،پارلیمانی سیکرٹری کے پی اسمبلی

بدھ 27 مئی 2015 21:04

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 مئی۔2015ء) خیبر پختونخوا اسمبلی میں پالیمانی سیکرٹری و صوبائی انچارج محکمہ انٹی کرپشن ڈاکٹر حیدر علی خان نے کہا ہے کہ پی کے۔86سوات کے عوام کے تحفظات کو دور کرنے کے لئے تجاوزات کی قانونی حیثیت کی وضاحت اور خوازہ خیلہ اور چار باغ میں ذاتی جائیداد پر تعمیر شدہ دکانوں کی مسماری پر مناسب معاوضہ دیا جائے۔

یہاں سے جاری ہونے والے اپنے ایک پریس ریلیزمیں ڈاکٹر حیدر علی خان نے کہاکہ محکمہ واپڈا سڑکوں کے درمیان لگے ہوئے کھمبے فوری طور پر ہٹا کر مناسب جگہوں پر نصب کرے تاکہ ٹریفک کی روانی میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جاسکے۔انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کی حکومت عوامی خوشحالی اور ضلع سوات کی تعمیر و ترقی کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے اور عوام کے بھرپور تعاون سے ہی تمام ترقیاتی منصوبے پایہ تکمیل تک پہنچائے جائیں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی سب سے پہلے ضلع سوات کی کھنڈرنما سڑکوں کی فوری تعمیر ومرمت پر توجہ دے اور مینگورہ میں ذاتی جائیدادوں پر تعمیر شدہ پلازوں اور دکانوں کے مالکان اورکرایہ داروں کو حراساں نہ کرے تاکہ امن و امان کا مسئلہ پیدا کر کے سماج دشمن عناصر اور مسترد شدہ سیاسی لیڈران اس سے ناجائز فائدہ نہ اٹھائیں۔ڈاکٹر حیدر علی نے تجویزدیتے ہوئے کہا کہ تجاوزات کے خلاف آپریشن سے قبل انجمن تاجر ان سوات مشران علاقہ اور منتخب ممبران کو اعتماد میں لیا جائے کیونکہ مینگورہ سوات کی تجارتی سرگرمیوں کا مرکز ہے انہوں نے کہا کہ سوات کا حسن بحال کرنا ہما را مشن ہے جو حالیہ دہشت گردی سے بے حد متاثر ہوا ہے جس کی تعمیر و مرمت عوام کے بھرپور تعاون کے بغیر ممکن نہیں۔

سوات میں جاری ترقیاتی منصوبوں کے معیار اور ان کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کے لئے کسی سیاسی مصلحت کو آڑے نہیں آنے دیا جائے گا۔ڈاکٹر حیدر علی خان نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے ذمہ داران کو تجویز دی ہے کہ تجاوزات آپریشن کو بطریق احسن پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے سرکاری افسران،منتخب نمائندوں،قومی مشران اور انجمن تاجران پرمشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جائے تاکہ تمام متعلقہ افراد قوانین کے تحت ایک دوسرے کے نقطہ نظر کو سمجھ سکیں۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات