تھیلیسیمیا کے مریضوں کی دیکھ بھال ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے،وفاقی سیکریٹری اطلاعات و نشریات کی تھیلیسیمیا سینٹر کے انفارمیشن ڈیسک کی افتتاحی تقریب کے موقع پر گفتگو

تھیلیسیمیا سینٹر میں 150 بچوں کی رجسٹریشن ، 96 بچوں کا علاج شروع ہو چکا ہے،حکام

بدھ 27 مئی 2015 20:30

اسلام آباد ۔ 27مئی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 مئی۔2015ء) وفاقی سیکریٹری اطلاعات و نشریات محمد اعظم نے کہا ہے کہ تھیلیسیمیا کے مریضوں کی دیکھ بھال ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، اس سلسلے میں زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی اور مخیر حضرات کا تعاون وقت کا اولین تقاضا ہے تاکہ اس مہلک مرض سے متاثرہ بچوں کو محفوظ بنا کر صحت معاشرہ کی تشکیل کی جا سکے۔

یہ بات انہوں نے بدھ کو ایف نائن پارک اسلام آباد میں تھیلیسیمیا سینٹر کے انفارمیشن ڈیسک کی افتتاحی تقریب کے موقع پر کہی۔ انفارمیشن سینٹر کا افتتاح پاکستان بیت المال کے چیئرمین بیرسٹر عابد وحید شیخ اور وفاقی سیکریٹری اطلاعات و نشریات محمد اعظم نے مشترکہ طور پر کیا۔ اس موقع پر پاکستان بیت المال کے چیئرمین عابد وحید شیخ نے کہا کہ تھیلیسیمیا کے مریضوں کو خون کی اشد ضرورت ہوتی ہے اس لئے خون کے عطیات دینے کے حوالے سے ہم سب کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے تاکہ تھیلیسیمیا سے متاثرہ مریضوں کی زندگیوں میں آسانی پیدا کی جا سکے۔

(جاری ہے)

افتتاحی تقریب کے بعد پاکستان بیت المال کے چیئرمین وحید احمد شیخ اور وفاقی سیکریٹری اطلاعات و نشریات محمد اعظم نے تھیلیسیمیا سینٹر کے مختلف شعبوں کا دورہ کیا اور سینٹر میں جدید سہولیات کی فراہمی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ اس موقع پر پاکستان بیت المال کے میڈیا پرسن نے عوام سے اپیل کی کہ وہ تھیلیسیمیا کے مریضوں کے علاج کے لئے ٹیلیفون نمبر 051-9230827-9230837 اور ای میل ایڈریس [email protected] اور [email protected] پر رابطہ کریں۔

دریں اثناء موقع پر موجود طبی حکام نے بتایا کہ ایف نائن پارک میں تھیلیسیمیا سینٹر میں 150 بچوں کی رجسٹریشن کے بعد 96 بچوں کا علاج شروع ہو چکا ہے۔ حکام کے مطابق تھیلیسیمیا کے مریضوں کے لئے ابتدائی طور پر 20 بیڈز کا ہسپتال بنایا گیا ہے جس میں 4 بیڈ ایمرجنسی مریضوں کے لئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تھیلیسیمیا کے مرض کو ختم کرنے کے لئے عوام میں شعور اجاگر کرنے کے لئے بیت المال نے آگاہی مہم شروع کر رکھی ہے اور مختلف کالجوں اور یونیورسٹیوں میں خون کے عطیات لئے جاتے ہیں تاکہ لوگوں میں تھیلیسیمیا کے بارے میں شعور پیدا ہو۔

خون کے عطیات کے حوالے سے ابھی تک نمل یونیورسٹی، اسلامک یونیورسٹی، راولپنڈی میڈیکل کالج اور فیڈرل کالج میں کیمپس لگائے جا چکے ہیں۔ مخیر حضرات کے عطیات کی مدد سے دکھی انسانیت بالخصوص بچوں کو تھیلیسیمیا کے مرض سے بچانے کے لئے اقدام اٹھایا گیا ہے۔ اس موقع پر موجود بچوں کے والدین نے تھیلیسیمیا سینٹر کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ تھیلیسیمیا سینٹر کے قیام کے بعد بچوں کو علاج معالجہ کی بہتر سہولیات میسر آ رہی ہیں اور ملک کے دیگر علاقوں میں بھی ایسے سینٹرز قائم کئے جانے چاہئیں اور اس سلسلے میں بالخصوص مخیر حضرات کو آگے آنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بچے صحت مند ہو کر مستقبل میں ملک و قوم کے لئے نمایاں خدمات سرانجام دیں گے جنہیں اس مرض سے نجات دلانا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ تھیلیسیمیا انفارمیشن ڈیسک کے افتتاح پر متاثرہ بچوں نے خوشی کا اظہار کیا اور ان کے چہروں پر خوشی دیدنی تھی۔ بیت المال کے چیئرمین نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا ادارہ غریب اور مستحق افراد بالخصوص مریضوں کی فلاح و بہبود کے لئے مختلف پراجیکٹس پر کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بیت المال کی کوششوں سے بڑی تعداد میں مریض شفایاب ہوئے ہیں جو اب ملک کے مفید شہریوں کی حیثیت سے مختلف شعبوں میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :