کیسکو کے ہزاروں کارکنوں کا واپڈا اور اس کے گروپ آف کمپنیزکی نجکاری کے خلاف مظاہرہ

اہم ادارے کی نجکاری کے شوشے چھوڑنے والے را، خاد، موساد اور سی آئی اے کے پے رول پر کام کرنے والے پیٹ پرست سیاستدان ہوسکتے ہیں واپڈا اور اس کی کمپنیوں کی نجکاری کرنے والوں کیلئے اس ملک میں کوئی جگہ نہیں ہوگی ہزاروں کارکنوں کا خون راہیگاں نہیں جانے دینگے، مقررین

بدھ 27 مئی 2015 19:54

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 مئی۔2015ء) آل پاکستان واپڈا ہائیڈروالیکٹرک ورکرز یونین(سی بی اے) کے زیر اہتمام ملک ، بلوچستان بھر سمیت کوئٹہ میں بھی کیسکو ہیڈ آفس میں ہزاروں کارکنوں نے واپڈا اور اس کے گروپ آف کمپنیزکی نجکاری کے خلاف مظاہرہ کیا۔مظاہرین سے یونین کے مرکزی جوائنٹ صدر و صوبائی چیئرمین محمد رمضان اچکزئی، چیف آرگنائزر سید محمد لہڑی، ڈپٹی چیئرمین حاجی غلام رسول، سیکریٹری عبدالحئی، جوائنٹ سیکریٹری عبدالباقی لہڑی اور سیکریٹری نشرواشاعت سید آغا محمد سمیت زونل و ڈویژنل عہدیداروں نے خطاب کرتے ہوئے حکومت سے کہا کہ واپڈا اور اس کی کمپنیاں پاکستان ہیں اور پاکستان کی نجکاری یا فروخت نہیں ہوسکتی اور قومی خدمت کے اس اہم ادارے کی نجکاری کے شوشے چھوڑنے والے را، خاد، موساد اور سی آئی اے کے پے رول پر کام کرنے والے پیٹ پرست، مفاد پرست اور بھوکے سیاستدان ہوسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے واضح کیا کہ واپڈا اور اس کی کمپنیوں کی نجکاری کرنے والوں کیلئے اس ملک میں کوئی جگہ نہیں ہوگی اور واپڈا کے ذریعے ملک کی تعمیر و ترقی میں شہید ہونے والے ہزاروں کارکنوں کا خون راہیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔مقررین نے کہا کہ اس وقت ملک میں سب سے بڑی دہشت گردی معاشی دہشت گردی ہے جو 5 فیصدمراعات یافتہ طبقے نے لوٹ مار کے ذریعے مچا رکھی ہے آپریشن ضرب عضب کے مقاصد میں اس معاشی دہشت گردی کوشامل کرکے باقی دہشت گردیوں کو روکا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری بدقسمتی ہے کہ اس ملک میں آئین توڑنے اور میڈیا پر کھلے عام رشوت دینے کی بات کرنے والے سرمایہ داراور 200ارب ڈالر بیرون ملک منتقل کرنے والے مراعات یافتہ طبقے کے لوگوں کے خلاف قانون حرکت میں نہیں آتا یہی وجہ ہے کہ ملک بد امنی کا شکارہے اور روزانہ بے گناہ شہریوں کا قتل عام جاری ہے اور اب نوبت یہاں تک پہنچ گئی ہے کہ قانون کی محافظ پولیس قانون پر عملدرآمد کرانے والے وکیلوں کو قتل کررہی ہے اس سے زیادہ لاقانونیت کیا ہوگی کہ ملک میں مذہبی اور نسلی نفرتوں کے ذریعے پورے نظام کو کھوکلا کردیا گیا ہے۔

مقررین نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں امن کی بحالی کیلئے ضروری ہے کہ فوری طور پر ملک کو اسلحے سے پاک کیا جائے یہاں تک کہ ایلیٹ طبقات بھی مسلح نہ ہوں۔انہوں نے کہا کہ استحصال پر مبنی نظام کو جمہوری طریقے سے آئین اور قانون کے مطابق بتدریج ختم کیاجائے ملک میں ایک طرف پی ٹی سی ایل کے چیئرمین کو ایک کروڑ پینتیس لاکھ روپے تنخواہ اور دوسری طرف مزدوروں کو کم سے کم اجرت 10 ہزار روپے بھی نہ ملنے والا نظام اب زمین بوس ہوگا وقت آگیا ہے کہ عدالتیں بھی اپنے آپ کو بچانے کے بجائے ملک کے اداروں کو بچاکر ملک میں استحصال سے پاک معاشرے کیلئے انصاف کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔

مقررین نے آئندہ بجٹ میں تنخواہوں میں 10 ہزار روپے اضافہ کرنے ، گریڈ 1 سے 22 تک کے غیر منصفانہ گریڈوں کو ختم کرکے 6 گریڈ بنا کر آئین کے آرٹیکل 38(e) کے مطابق تنخواہوں میں فرق کو ختم کرنے ، مزدوروں کیلئے78 قوانین کے بجائے آسان اور سہل ایک قانون بنایا جائے اور ملک میں محنت و افرادی قوت کے ذمہ دار اداروں کو پابند کیا جائے کہ وہ مزدوروں کی فلاح وبہبود کیلئے کام کریں اور ایسے اداروں سے کرپٹ اور کالی بھیڑوں کو فارغ کرکے مزدوروں کے مسائل کے حل میں بہتری لائی جائے۔

مقررین نے کیسکو انتظامیہ سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ شہید ہونے والے کارکنوں کے بچوں کی بھرتی کرنے، ان کے کمپن سیشن کی ادائیگی کرنے ، تمام کارکنوں کی پرموشن و اپ گریڈیشن کے احکامات جاری کرنے، کالونیوں میں نئے کوارٹرز اور نئے دفاتر قائم کرنے، خستہ حال کوارٹروں کی مرمت کرنے، کارکنوں کی حفاظت کو یقینی بنانے، ادارے میں سیاسی مداخلت کو ختم کرنے ، سیاسی بورڈ آف ڈائریکٹرز کو تحلیل کرکے پروفیشنل بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ذریعے پہلے مرحلے میں مسائل حل کرنے اور بعد ازاں تمام کمپنیوں کو تحلیل کرکے واپڈا کے قومی ادارے کے ذریعے سستی بجلی پیدا کرکے ملک سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کرنے، زراعت ، صنعت، تجارت اور گھریلوں صارفین کو سستی بجلی فراہم کرکے ملک میں معاشی اور سماجی ترقی کیلئے بھرپور کوشش کی جانی چاہیے۔

مقررین نے واپڈا کے انجینئرز اورمحنت کشوں پر زور دیا کہ وہ ماہ جون میں بجلی چوری کا خاتمہ کریں اور ریکوری کے اہداف حاصل کرکے اپنے ادارے کی مالی حالت کو بہتر بنائیں اور کام کے دوران اپنی حفاظت کو یقینی بنائیں۔

متعلقہ عنوان :