دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کیلئے زمینوں کا مکمل قبضہ جولائی 2015ء تک حاصل کرلیا جائے گا ،اس کے بعد منصوبے پر کام پوری رفتار سے شروع کیا جائیگا ، وفاقی حکومت نے دیامر بھاشا ڈیم کے متاثرین کو 30 فیصد اضافہ معاوضہ جات ادا کرنے پر آمادگی ظاہر کردی ہے،اس کیلئے اضافی 15 ارب روپے درکار ہوں گے ، رواں سال میں 6 میں سے 4 پی ایس ڈی پی مکمل کرکے آزاد حکومت آزاد کشمیر کے حوالے کردیئے گئے ، دیگر دو پر 95 فیصد کام مکمل ہوچکاہے

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی امور کشمیروگلگت بلتستان کو واپڈا حکام اورچیئرمین این ڈی ایم اے کی دیامر بھاشاڈیم اور پی ایس ڈی پی منصوبوں بارے بریفنگ

بدھ 27 مئی 2015 19:02

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 مئی۔2015ء ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے امور کشمیروگلگت بلتستان کو آگاہ کیا گیا ہے کہ دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کیلئے زمینوں کا مکمل قبضہ جولائی 2015ء تک حاصل کرلیا جائے گا جس کے بعد منصوبے پر کام پوری رفتار سے شروع کردیا جائے گا ، وفاقی حکومت نے دیامر بھاشا ڈیم کے متاثرین کو 30 فیصد اضافہ معاوضہ جات ادا کرنے پر آمادگی ظاہر کردی ہے جس کیلئے اضافی 15 ارب روپے درکار ہوں گے ، رواں سال میں 6 میں سے 4 پی ایس ڈی پی مکمل کرکے آزاد حکومت آزاد کشمیر کے حوالے کردیئے گئے جبکہ دیگر دو پر 95 فیصد کام مکمل ہوچکاہے ۔

بدھ کو قائمہ کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین ملک ابرار کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا ۔ سیکرٹری امور کشمیر و جی بی شاہد اﷲ بیگ نے ارکان کو کمیٹی کی طرف سے دی گئی سفارشات پر عمل درآمد بارے آگاہ کیا ، واپڈا حکام اورچیئرمین این ڈی ایم اے نے دیامر بھاشاڈیم اور پی ایس ڈی پی منصوبوں بارے بریفنگ دی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں پی ایس ڈی پی پروگرام سے 6 منصوبے تعلیم ، صحت ، پینے کے پانی کی سپلائی اور لوکل گورنمنٹ کے شعبوں میں شروع کیے گئے تھے جن میں سے 4 منصوبے ہدف کے مطابق مکمل کر لئے گئے ہیں دیگر دو پر 95 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے ۔

فنڈز کی دستیابی پر انہیں 2015-16 کے دوران مکمل کرلیا جائے گا ۔ واپڈا حکام نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کیلئے مطلوبہ زمینوں کے حصول کے حوالے سے اہم پیش رفت ہوئی ہے ، وزیراعظم نے اس حوالے سے وزیرامور کشمیر وزیر ترقی و منصوبہ بندی اور وزیر اطلاعات پر مشتمل 3 رکنی کمیٹی بنائی تھی ، کمیٹی نے اپنے اجلاس میں چیف سیکرٹری جی بی کو ٹاسک دیا ہے کہ وہ زمینوں کے مالکان کو 25 فیصد اضافی قیمت آفر کریں اور زمینوں کا قبضہ حاصل کریں ۔

قیمتوں میں 30 فیصد اضافے سے حکومت کو 15 ارب روپے اضافی تقسیم کرنے ہوں گے ۔ واپڈا حکام نے کہا کہ جولائی 2015ء تک منصوبے کیلئے زمین کا مکمل قبضہ حاصل کرلیا جائے گا جس کے بعد منصوبے پر پوری رفتار سے کام کا آغاز شروع کردیا جائے گا ۔ کمیٹی کے اجلاس میں ملک عبدالغفار ڈوگر ، خلیل ڈوگر ، سردار ممتاز خان ، مس شمس النساء اور وزارت امور کشمیر اور وزارت پانی وبجلی کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔