سپریم کورٹ کا قومی احتساب بیورو کی کارکردگی پرعدم اطمینان کا اظہار

عدالتی حکم پرعملدرآمد نہ کرنے والے افسروں کیخلاف کارروائی کرکے 2روز میں رپورٹ جمع کرانے کا حکم نیب کے افسران عوام کے دیئے گئے ٹیکس سے تنخواہ لیتے ہیں،ادارہ خود احتسابی کرے ورنہ معاملہ ایف آئی اے کو بھیج دیں گے‘ جسٹس جواد ایس خواجہ کے نیب کی کارکردگی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس

بدھ 27 مئی 2015 19:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 مئی۔2015ء) سپریم کورٹ نے نیب کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے عدالتی حکم پرعملدرآمد نہ کرنے والے افسروں کے خلاف کارروائی کرکے دو روز میں رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 3 جون تک ملتوی کر دی ‘جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دئیے ہیں کہ نیب کے افسران عوام کے دیئے گئے ٹیکس سے تنخواہ لیتے ہیں،ادارہ خود احتسابی کرے ورانہ معاملہ ایف آئی اے کو بھیج دیں گے، جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دورکنی بینچ نے نیب کی کارکردگی سے متعلق کیس کی سماعت کی، وکلاء کے دلائل پرجسٹس جواد نے ریمارکس دیئے عدالت کو بتایا جائے اگرنیب مستثنٰی ادارہ ہے تو نیب کے مقدمات بند کردیتے ہیں،نیب افسران عوام کے دیئے گئے ٹیکس سے تنخواہ لیتے ہیں،ہم آنکھیں نہیں بند نہیں کرسکتے،جسٹس جواد کا کہنا تھا کہ ٹیکس ادا کرنے والے شہری کے ساتھ زیادتی ہوتی ہے،ازالہ کرینگے،نیب خود احتسابی کرے ورنہ معاملہ ایف آئی اے کو بھیج دیں گے،عدالت نے عدالتی حکم پرعملدرآمد نہ کرنے والے افسروں کے خلاف کارروائی کرکے دو روز میں رپورٹ جمع کرانے کا حکم بھی دیا۔

سماعت تین جون تک ملتوی کردی گئی۔

متعلقہ عنوان :