راہداری معاہدہ کو ناکامی سے دوچار کر نے کے لیے بعض سیاسی جماعتیں غیر ملکی قوتوں کے اشارے پر اُتری ہیں،مولانا عبدالغفور حیدر ی

چائنا پاکستان کا مخلص دوست ہے ، سرمایہ کاری سے پاکستان خطے میں آگے نکل جا ئے گا ،ہمارے عدالتی نظا م میں انصاف کے لیے عمر لگ جاتی ہے، غریب لوگ ساری زندگی چکر لگاتے رہتے ہیں، سینٹ میں سپیڈ جسٹس کے نام سے پورے پارلیمان کی ایک کمیٹی بنائی ہے، تیز تر انصاف کی فراہمی کے لیے کام ہو گا، بجٹ میں چھوٹے ملازمین محنت کش طبقہ کو ریلیف ملنا چاہیے ،ڈپٹی چیئرمین کی اٹک میں پریس کانفرنس

بدھ 27 مئی 2015 18:52

کامرہ کینٹ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 مئی۔2015ء) ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدر ی نے کہا ہے کہ کاشغر گوادر راہداری معاہدہ سبوتاژ کر نے کے لیے بھارت ، امریکہ اور بعض پڑوسی ممالک سر گرم عمل ہیں اس معاہدہ کو ناکامی سے دوچار کر نے کے لیے پاکستان کی بعض سیاسی جماعتیں غیر ملکی قوتوں کے اشارے پر اس معاہدہ کے خلاف میدان میں اُتری ہیں چائنہ پاکستان کا مخلص دوست ہے جس نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا چائنہ صدر کے دورہ کے موقع پر 45ارب ڈالر کے معاہدے سے ملک معاشی ترقی کی راہ پر گامزن ہو گا راہداری معاہدہ کی تکمیل اور سرمایہ کاری سے پاکستان خطے میں آگے نکل جا ئے گا اس لیے یہ معاہدے بعض ممالک اور وطن میں موجود اُن کے آلہ کا روں کو ہضم نہیں ہو رہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انھوں نے جامع مسجد لوہاراں اٹک شہر میں پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا جہاں وہ جامعہ فاروقیہ ترتیل القرآن کی سالانہ تقریب تقسیم انعاما ت میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کے لیے آئے تھے اس موقع پرضلعی و تحصیل عہدیداران مولانا شیر زمان ، قاضی خالد محمود، قاسم خان وردگ ، قاری محمد اقبال،مولانا عبدالطیف،مفتی امیر زمان حقانی ، مولانا قمر الاسلام ، مولانا محمد نعیم سمیت علماء کی کثیر تعداد موجود تھی مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ راہداری کے اس معاہدہ سے ملک کے اندر بھی کچھ لوگوں نے اسے سیاسی ہتھیار کے طورپر ایشو بنایاہے جو کسی طور درست نہیں خدارا اس قومی اور معاشی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی مانند منصوبہ کو کالا باغ ڈیم کی طرح متنازعہ نہ بنا یا جا ئے یہی ملک اور قوم کے حق میں بہتر ہو گا چائنہ کے تجارتی اور کاروباری مقاصد ضرور ہیں مگر چائنہ وہ پر امن ملک ہے جو پاکستا ن سمیت دنیا بھر میں کھربوں ڈالر کی سر مایہ کاری کے باوجود کسی بھی ملک کے خلاف جارحانہ عزائم اور قبضہ کا ارادہ نہیں رکھتا مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ بعض ایسی جماعتیں ہیں جن کے پاس کوئی سیاسی ایشو نہیں تو اس راہداری معاہدہ کو بیرونی قوتوں کے آلہ کار کیطورپر بنیاد بنا کر آگے آئے ہیں جو کسی طور پاکستان کو ترقی کی راہ پر چلتے دیکھنا نہیں چاہتے پارلیمنٹ میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات پر بحث ہوئی ہے اور ان سفارشات کو وزارتِ قانون کو بھجوا کر ان پر عمل در آمد کروائیں گے ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ اس وقت 4ادارے انتخابی دھاندلی کے حوالے سے کام کر رہے ہیں 2سال بعد ایک وزیر کو نااہل قرار دینا کہاں کا انصاف ہے مختلف ادارے کنفیوژن پیدا کر کے اس نظام کو غلط ثابت کر نا چاہتے ہیں بجٹ میں چھوٹے ملازمین محنت کش طبقہ کو ریلیف ملنا چاہیے سینٹ میں سپیڈ جسٹس کے نام سے پورے پارلیمان کی ایک کمیٹی بنائی ہے جس سے تیز تر انصاف کی فراہمی کے لیے کام ہو گا ہمارے عدالتی نظا م میں انصاف کے لیے عمر لگ جاتی ہے غریب لوگ ساری زندگی چکر لگاتے رہتے ہیں انھوں نے کہا کہ پنجاب میں ایک مخصوص مقاصد کے تحت دینی مدارس اور علماء کو بدنام کرنے کے ساتھ علماء کے نام شیڈول 4میں ڈالنا معاشرے کو تقسیم کرنے کی سازش ہے 18ترمیم میں ملنے والے اختیارات سے بعض صوبے غلط فائدہ اُٹھا رہے ہیں بعد ازاں جامعہ فاروقیہ تر تیل القرآن میں سالانہ جلسہ تقسیم اسناد و دستار فضیلت سے خطاب میں مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ دینی مدارس اسلام کی ترویج اور اشاعت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں کسی بھی مدرسہ میں ملک دشمنی یا دہشت گردی کی تعلیم نہیں دی جاتی تنظیمات مدارس کے تحت مختلف مسالک کے مدارس میں 50لاکھ سے زائد بچے اور بچیاں دینی تعلیم حاصل کررہے ہیں یہ دینی مدارس بے لوث خدمت انجام دے رہے ہیں جو کہ حکومت پر بوجھ نہیں جلسہ سے قاضی مطیع اﷲ ، مولانا عامر عباسی ، مولانا شبیر احمد عثمانی نے بھی خطاب کیا مہتمم مدرسہ قاری طاہر عباسی نے مدرسہ کی سالانہ کارکردگی رپورٹ پیش کی اور فارغ ہونے والے طلبہ کی دستار بندی علمائے اکرام نے کی مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ ہم پر الزام لگایا جا تا ہے کہ مدارس ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہیں اور کبھی انھیں جہالت کی یونیورسٹیوں سے تشبیہہ دی جا تی ہے حالانکہ اﷲ نے قرآن میں فرمایا کہ قرآن کا علم رکھنے والے اور دوسرے برابر نہیں ہو سکتے ان اداروں سے نکلنے والے ساری زندگی امن سے گزارتے ہیں اور روکھی سوکھی پر گزارہ کرتے ہیں علمائے اکرام پارلیمنٹ کے ممبر رہے خود میں 25سال سے رکن پارلیمنٹ ، وزیر کمیٹیوں کا چیئرمین رہا اور اب بھی ایک آئینی عہدے پر ہوں مگر آج تک کوئی ایک روپے کی کرپشن ثابت نہیں کر سکا ہے دینی مدارس سے نکلنے والے لوگ محب وطن ہو تے ہیں اور ملکی نظریاتی سرحدوں کے ساتھ جغرافیائی سر حدوں کے بھی محافظ ہو تے ہیں وفاق المدارس اور جے یو آئی اس ملک کو اُسی سمت لے کر جانا چاہتی ہے جس کی بنیاد پر یہ ملک بنا تھا ملک توڑنے میں دینی مدارس کا ہاتھ ہے اور نہ ہی ملک لوٹنے میں کوئی دینی شخصیت ملوث ہے اس ملک کو بنانے میں ہمارے اکابر نے اپنا خون دیا اور اﷲ نہ کر ے اب بھی اگر کوئی مشکل وقت آیا تو یہ وڈیرے ،جاگیر دار ، خان ، ملک بیرون ملک بھاگ جائیں گے جبکہ اس ملک کے چپے کی چپے کی حفاظت علمائے اکرام اور عوام کریں گے مدارس کو بدنا م کرنے کا ایجنڈا غیروں کا ہے مگر اسے پایا تکمیل تک پہنچانے میں ہمارے لوگ استعمال ہو رہے ہیں موجودہ دور میں دینی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم بھی ضروری اور اہم ہے کیونکہ ہم سائنسی تعلیم میں مہارت حاصل کیے بغیر دیگر اقوام کا مقابلہ نہیں کر سکتے مدارس کو بند کرنے خواب دیکھنے والے اور علمائے اکرام کو شیڈول 4میں ڈالنے والے یہ بات یاد رکھیں کہ دنیا کی کوئی طاقت مدارس کو بند کر سکتی ہے اور نہ ہی علمائے اکرام کو جھکا سکتی ہے مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام ناموس رسالت ؐ اور مدارس کی حفاظت کے لیے چوکیدار کا کام کرتی ہے کسی صورت بھی ان مدارس پر آنچ نہیں آنے دیں گے حرمین شریفین ہمارے لیے ایمان کا درجہ رکھتے ہیں اُن کی حفاظت کے لیے نہ صرف پاکستان کا بچہ بچہ کٹ مرے گا بلکہ دنیا بھر کے مسلمان اپنی جانوں کے نذرانے دے کر مقدس مقامات کی حفاظت کریں گے ۔

متعلقہ عنوان :