اسلام آباد ہائی کورٹ کی غداری کیس میں مزید تین افراد کو شامل تفتیش کرنے کے خلاف اپیلوں پر سماعت کیلئے لارجر بنچ تشکیل دینے کی سفارش ،معاملہ چیف جسٹس کو بھجوا دیا

بدھ 27 مئی 2015 18:37

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 مئی۔2015ء) اسلام آباد ہائی کورٹ کے سنگل بنچ نے پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس میں مزید تین افراد کو شامل تفتیش کرنے کے خلاف اپیلوں پر سماعت کے لئے لارجر بنچ تشکیل دینے کی سفارش کرتے ہوئے معاملہ عدالت عالیہ کے چیف جسٹس کو بھجوا دیا ۔21 نومبر2014 کو خصوصی عدالت نے سابق وزیر اعظم شوکت عزیز ، سابق وفاقی وزیر زاہد حامد اور جسٹس (ر) عبدالحمید ڈوگر کو بھی شامل تفتیش کرنے کا حکمنامہ جاری کیا تھا جس کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیلیں دائر کی گئیں جن کی سماعت جسٹس اطہر من اﷲ پر مشتمل سنگل بنچ نے کی۔

عدالت نے تینوں درخواست گزاروں سابق وزیراعظم شوکت عزیز، سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر اور سابق وفاقی وزیر زاہد حامد کو گزشتہ روز بحث کے لئے طلب کیا تھا تاہم وکلاء ہڑتال کے باعث کیس کی کارروائی نہ ہو سکی۔

(جاری ہے)

فاضل جج نے اپیلوں کی سماعت کے لئے لارجر بنچ تشکیل دینے کی سفارش کرتے ہوئے معاملہ چیف جسٹس محمد انور خان کاسی کو بھجوا دیا ہے۔ مقدمے میں درخواست گزار توفیق آصف ایڈووکیٹ نے سنگین غداری کیس میں پرویز مشرف کے خلاف الگ ٹرائل چلانے کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔

ان کا موقف ہے کہ پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس میں ٹرائل جاری رکھا جائے اور سابق وزیر اعظم شوکت عزیز، جسٹس (ر) عبدالحمید ڈوگر اور زاہد حامد کی اپیلوں پر سماعت کے لئے لارجر بنچ تشکیل دیا جائے۔ گزشتہ روز فاضل جج نے لارجر بنچ کی تشکیل کے لئے معاملہ چیف جسٹس کو بھیجنے کا حکم جاری کر دیا۔