ہائیکورٹ بار اور پاکستان بار کونسل کا مشترکہ اجلاس ،شہدائے ڈسکہ کے لواحقین کی مالی اعانت کیلئے ایک فنڈ قائم کردیا

جی پی او چوک میں قائم احتجاجی کیمپ سانحہ ڈسکہ کے ملزمان کو سزا دلانے تک جاری رکھنے اور روانہ دھرنے دینے کا اعلان لاہور بار ہر سوموار کو جنرل ہاؤس کا احتجاجی اجلاس بھی منعقد کریگی ، سانحہ ڈسکہ کے مجرموں کا 30دن کے اندر اندر فیصلہ ہونا چاہیے اگر اس مدت میں ایک دن بھی اوپر گزرا تو وکلاء سڑکوں پر احتجاج کریں گے‘ مشترکہ اجلاس میں منظور کی گئی قرار داد

بدھ 27 مئی 2015 18:23

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 مئی۔2015ء) لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور پاکستان بار کونسل نے جی پی او چوک میں قائم شدہ احتجاجی کیمپ سانحہ ڈسکہ کے ملزمان کو سزا دلانے تک جاری رکھنے اور روانہ دھرنے دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاہور بار ہر سوموار کو جنرل ہاؤس کا احتجاجی اجلاس بھی منعقد کرے گی ، سانحہ ڈسکہ کے مجرموں کا 30دن کے اندر اندر فیصلہ ہونا چاہیے اگر اس مدت میں ایک دن بھی اوپر گزرا تو وکلاء سڑکوں پر احتجاج کریں گے ، تمام اداروں سے سیاسی مداخلت ختم کی جائے اور تمام تعیناتیاں میرٹ پر کی جائیں ۔

گزشتہ روز صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن پیر مسعود چشتی کی زیر صدارت پاکستان بار کونسل اور لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کا مشترکہ اجلاس ڈسکہ پولیس کی وحشیانہ فائرنگ سے صدر ڈسکہ بار رانا خالد عباس اور عرفان چوہان ایڈووکیٹ کی شہادت اور کئی وکلاء کے زخمی ہونے کے خلاف منعقد ہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل اعظم نذیر تارڑ، چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی پاکستان بار کونسل محمد احسن بھون، نائب صدرلاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ، محمد عرفان عارف شیخ ، سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن بیرسٹر محمد احمد قیوم ، فنانس سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن سید اختر حسین شیرازی ، ممبر زپنجاب بار کونسل محمد رفیق جٹھول اور عبدالصمد خاں بسریاکے علاوہ وکلاء کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔

سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن بیرسٹر محمد احمد قیوم نے اجلاس کی کارروائی کا باقاعدہ آغاز کرتے ہوئے کاشف سلیمی ایڈووکیٹ کو تلاوت ِ کلامِ پاک اور سید زاہد عباس شیرازی ایڈووکیٹ کو نعت رسول مقبول ؐکی سعادت حاصل کرنے کی دعوت دی۔ صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن پیر محمد مسعود چشتی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ 30دن کے اندر فیصلہ سامنے آنا چاہئے ۔

بصورت دیگر قانون کی جنگ نہیں بلکہ سڑکوں پر جنگ ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ خود احتسابی کے بغیر معاملات نہیں چلتے۔ واقعے کے خلاف ملک بھر میں 200مقامات پر ریلیاں نکلیں جو تمام کی تمام پرامن تھیں جو اکا دکا واقعہ پیش آیا اسکو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا جو کہ سانحہ ڈسکہ کا فطری ردعمل تھا لیکن میڈیا نے صرف لاہور کے واقعہ کو ہدف بنایا اور جو 199پرامن جلوس تھے ان کا ذکر تک نہیں کیا۔

انہوں نے میڈیا سے درخواست کی کہ خدارا تصویر کے دونوں رخ دکھائیں۔ وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل اعظم نذیر تارڑ ، سابق ممبر پنجاب بار کونسل علام مرتضیٰ چوہدری ، احسان وائیں ایڈووکیٹ، اﷲ بخش گوندل ایڈووکیٹ اور سابق صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن احمد اویس نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کے جنازہ کے دوران ڈسکہ میں نا صرف وہاں کے وکلا، مقامی آبادی بلکہ ملک بھر سے آئے ہوئے وکلاء اشک بار تھے اور ایک دوسرے کے گلے لگ کر رو رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ڈسکہ بار ایسوسی ایشن نے جو گائڈ لائن مقرر کی ہیں اسکے مطابق پاکستان بار کونسل، پنجاب بار کونسل اور لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن عمل پیرا ہیں۔ ہمارا بنیادی مقصد مجرموں کو سزا دلوانا ہے ۔ صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن پیر محمد مسعود چشتی نے رائے شماری کیلئے مندرجہ ذیل قرارداد ہاؤس کے سامنے پیش کی جسے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔

قرار داد کے متن میں کہا گیا کہ سانحہ ڈسکہ کے مجرموں کا 30دن کے اندر اندر فیصلہ ہونا چاہئے۔ اگر اس مدت سے ایک دن بھی اوپر گزرا تو وکلاء سڑکوں پر احتجاج کریں گے۔ ٹی ایم او ڈسکہ کے خلاف انضباطی کاروائی عمل میں لاتے ہوئے اسکے خلاف پرچہ درج کیا جائے اور اس کے اثاثہ جات کی تفتیش کی جائے ۔ ڈی پی او سیالکوٹ کو فی الفور معطل کیا جائے اور اس کے خلاف اعانت جرم کا مقدمہ درج کیا جائے۔

پاکستان بار کونسل، پنجاب بار کونسل، لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن، لاہور بار ایسوسی ایشن، سیالکوٹ بار ایسوسی ایشن اور ڈسکہ بار ایسوسی ایشن کے ایک ایک نمائندہ پر مشتمل کمیٹی مقدمہ کی پیروی کرے گی۔ لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی نمائندگی کرنے کیلئے سید زاہد حسین بخاری ایڈووکیٹ سپریم کورٹ کو نامزد کیا گیا اور انکی معاونت کیلئے سابق ممبر پنجاب بار کونسل چوہدری غلام مرتضیٰ کو منتخب کیا گیا۔

پنجاب بھر میں پولیس کے کسی اہلکار کے خلاف کوئی بھی کیس ہے ، اسکو ہرگز انتظامی عہدہ پر تعینات نہ کیا جائے۔ اس حوالہ سے جو کمیٹی تشکیل دی گئی ہے وہ مسلسل نگرانی کرے گی اور جنرل ہاؤس کو مطلع کرتی رہے گی۔ تمام اداروں سے سیاسی مداخلت ختم کی جائے اور تمام تعیناتیاں میرٹ پر کی جائیں۔ لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے شہدائے ڈسکہ کے لواحقین کی مالی اعانت کیلئے ایک فنڈ قائم کر دیا ہے جس میں تمام ممبران حسب استطاعت حصہ ڈالیں۔

لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ہر سوموار کو 10:30بجے صبح جنرل ہاؤس کا احتجاجی اجلاس منعقد کرے گی اور جی پی او چوک میں قائم شدہ احتجاجی کیمپ ملزم کو سزا دلانے تک جاری رہے گااور روزانہ صبح10:30بجے سے 1:30بجے تک دھرنا دیا جائے گا۔ اجلاس کے بعد سانحہ ڈسکہ کے خلاف عہدیداران لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن اور ممبران نے جی پی او گیٹ پرقائم احتجاجی کیمپ میں دھرنا دیا۔

متعلقہ عنوان :