ملتان پولیس کی کارروائی،جعلی ساز گروہ کے پانچ ارکان گرفتار، جعلی ڈگریاں اور دستاویز برآمد

بدھ 27 مئی 2015 18:20

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 مئی۔2015ء) ملتان پولیس کے تعاون سے تھانہ جلیل آباد کے علاقے بھٹہ کالونی سے جعلی ڈگریاں ‘ اسلحہ لائسنس ‘ چیک بکیں‘ پرائز بانڈ ‘ شناختی کارڈ بنانے والے جعلی ساز گروہ کے پانچ ارکان کو گرفتار کرکے ملزمان کے قبضے سے جعلی ڈگریاں اور دستاویز ات برآمد کرلی ہیں۔ جبکہ ملزمان سے ان کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاریوں کیلئے تفتیش جاری ہے۔

یہ بات سی پی او ملتان محمد سلیم نے بدھ کی سہہ پہر پولیس لائن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتائیں۔ انہوں نے بتایا کہ گرفتار ملزمان ملک بھر میں چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر میں بہاؤ الدین ذکریا یونیورسٹی سمیت دیگر یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں کی ڈگریاں اور دستاویزات تیار کرکے فروخت کرتے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ ملزمان کے قبضے سے بہاؤالدین ذکریا ‘ بحریہ یونیورسٹی اور دیگر تعلیمی اداروں کی اسناد جعلی سناختی کارڈ ‘ اسٹامپ پیپرز ‘ چیک بکیں ‘ پرائز بانڈ ‘ گاڑیوں کی جعلی رجسٹریشن بکیں اور دیگر جعلی دستاویزات برآمد کرلی ہیں۔

اور ملزمان یہ ڈگریاں اور دستاویزات چھوٹی ملازمتوں کی خواہشمند افراد کو بھاری معاوضے کے عوض فروخت کرتے تھے انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ملتان پولیس تحقیقات کررہی ہے اور ملزمان سے تفتیش کے دوران سامنے آنے والے انکشافات کی روشنی میں ذکریا یونیورسٹی اور دیگر تعلیمی اداروں کی ان ملازمین کو بھی بھی گرفتار کیا جائے گا جو اس گھناؤنے دھندے میں ملوث ہیں ملزمان کے سرغنہ اعجاز اور کفایت حسین ہیں جبکہ ان کے گروہ میں محمد عمران ‘ ناصر حبیب ‘ جان مسیح اور مختار مسیح بھی شامل ہیں۔

ملزم کفایت حسین نے میڈیا کو بتایا کہ ہم گزشتہ کئی سال سے یہ دھندہ کررہے ہیں۔ اس موقع پر تین ملزم نے بتایا کہ وہ اپنی بیویوں کو سی ایم ایچ ملتان میں ملازمت کرانا چاہتے تھے ان کی عمریں زیادہ تھیں اور ان کی عمریں کم کرانے کا مشورہ ہمیں سی ایم ایچ کے دو سپروائزروں اور کامل رضا نے دیا تھا۔ انہی کے کہنے پر ہم نے جعلی ڈگریوں اور جعلی دستاویزات کا کام شروع کیا تھا۔ ملزمان سے دوران تفتیش مزید سنسنی خیز انکشاف کی توقع ہے۔

متعلقہ عنوان :