ایگزیکٹ سکینڈل سے دنیا بھر میں پاکستان کی بدنامی ہوئی،کسی بھی جگہ لاقانونیت اختیار کی جائے وہ لاقانونیت ہی رہے گی، سانحہ ڈسکہ پر قانون حرکت میں آیا، ذمہ دار پابند سلاسل ہے ، ایگزیکٹ اسکینڈل پر ایف آئی اے اپنی ذمہ داریاں پوری کر رہی ہے

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید کی تعلیمی نمائش کے بعد میڈیا سے گفتگو

بدھ 27 مئی 2015 17:29

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 مئی۔2015ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ کسی بھی جگہ لاقانونیت اختیار کی جائے وہ لاقانونیت ہی رہے گی، سانحہ ڈسکہ پر قانون حرکت میں آیا، ذمہ دار پابند سلاسل ہے،مگر قانون کی بالادستی اور عملدرآمد کرانے والوں سے اس ردعمل کی توقع نہیں تھی، ایگزیکٹ اسکینڈل پر ایف آئی اے اپنی ذمہ داریاں پوری کر رہی ہے، تاہم دنیا بھر میں پاکستان کے نام کو شرمندگی ہوئی۔

بدھ کو پاک چائنہ فرینڈشپ سنٹر میں تعلیمی نمائش کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ اس نمائش میں تعلیم کے شعبے میں ترقی ہو گی، طلباء کیلئے مواقع پیدا ہوئے کہ وہ اپنی پسند کے تعلیمی اداروں کا انتخاب کر سکیں، تعلیم پر سرمایہ کاری کا مقصد مستقبل پر سرمایہ کاری ہے۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایگزیکٹ اسکینڈل سے دنیا بھر میں پاکستان کے نام کو شرمندگی ہوئی ہے، محنت سے حاصل کردہ ڈگریوں کو بھی شک و شبہ کی نگاہ سے دیکھا جائے گا، مستقبل میں ایسے اسکینڈلز کی روک تھام ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی ایک ادارے سے شکایت ہے تو ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ذریعے ان شکایات کا ازالہ کیا جا سکتا ہے۔ تحقیقات کے حوالے سے کئے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے اپنی ذمہ داریاں پوری کر رہی ہے۔ سانحہ ڈسکہ پر پرویز رشید نے کہا کہ سانحہ ڈسکہ افسوسناک حادثہ ہے، جس کے فوری بعد قانون حرکت میں آیا اور ذمہ دار کو قانون کے شکنجے میں لیا گیا، سب کو قانون کی پاسداری کرنی چاہیے، اس سانحے کے ردعمل میں جو انداز اختیار کیا گیا وہ قانون کی بالادستی اور عملدرآمد کرانے والوں سے بالکل مطابقت نہیں رکھتا، جب نا انصافی و زیادتی پر قانون حرکت میں آ جائے تو عدالت کے ذریعے سزا دلوانے کا موقع موجود ہے،ایسے میں قانون کو ہاتھ میں لینا اپنے ٹیکسز سے بنائی گئے اثاثوں کو نذر آتش کرنا اور دنیا کو دکھانا کہ لاقانونیت کے مرتکب ہو رہے ہیں، کسی بھی جگہ لاقانونیت اختیار کی جائے وہ لاقانونیت ہی رہے گی، اس انداز کو بدلنا ہو گا۔