خیبرپختونخوا کی بیوروکریسی قبائلیوں کے مطالبات پورے کرنے میں ناکام

بدھ 27 مئی 2015 14:24

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 مئی۔2015ء) خیبرپختونخوا کی بیوروکریسی قبائلیوں کے مطالبات کے جواب میں صرف خواب دکھا رہی ہے ۔ میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ قبائلی عوام ، پارلیمنٹیرینز اور سول سوسائٹی کے گروپوں نے آئین میں دیئے گئے بنیادی حقوق کا مطالبہ کرتے آئے ہیں تاہم بیوروکریسی انہیں صرف سبز باغ سہانے اور خواب سپنے دے رہی ہے ۔

(جاری ہے)

جنوبی وزیرستان ایجنسی کے ایم این اے جمال الدین کا کہنا ہے کہ جب فاٹا سیکرٹریٹ ہمیں تجاویز دینے کے لئے بلاتی ہے تو مجھے لگتا ہے کہ وہ ہمیں حلوہ کا نسخہ دے رہے ہیں ۔ میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ عوام کا مطالبہ فاٹا میں پائیدار امن ، مساوی حقوق ، عدل و انصاف کا سسٹم ، آئی ڈی پیز کی واپسی اور ایف سی آر کا خاتمہ ہیں ۔ تاہم بیوروکریسی 10 سالہ ترقیاتی سٹرٹیجی کے حوالے سے مشاورت کر رہی ہے اور ایسا لگا رہا ہے کہ رنگ برنگ پاور پوائنٹ پریزٹیشن کی خیالی دنیا میں رہ رہی ہے اور فاٹا کے حوالے سے گرافک رپورٹس دے رہی ہیں

متعلقہ عنوان :