ڈسٹرکٹ جیل وہاڑی میں سزائے موت کے دو مجرموں کو پھانسی دیدی گئی

بدھ 27 مئی 2015 13:48

وہاڑی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 مئی۔2015ء) ڈسٹرکٹ جیل وہاڑی میں سزائے موت کے دو مجرموں کو صبح ساڑھے چار بجے تختہ دار پرلٹکا دیا گیا ۔ جیل ذرائع کے مطابق مجرم ثناء اللہ ولد عبدالستار سکنہ 445 ای بی بوریوالا زرگر کی دکان پر ملازم تھا اور اس کو مبینہ طور پر چوری کی عادت تھی ، دکان کے مالک نے اس کی چوری کی عادت کی وجہ سے اس کو برا بھلا کہا اور ملازمت سے فارغ کردیا جس کا ملزم کو شدید رنج تھا، جس پر اس نے زرگر کے بیٹے محمد دانش امین جس کی عمر تقریبا 11 سال تھی کو اغواء کر کے بدفعلی کرنے کے بعد قتل کردیا جس پر پولیس تھانہ سٹی بوریوالا نے ستمبر 2004ء میں ملزم کو گرفتار کیا اور اس کیخلاف مقدمہ درج ہوا، جس کی سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج بوریوالا کی عدالت میں ہوئی جرم ثابت ہونے پر عدالت نے ملزم کو دو مرتبہ سزائے موت ،90 ہزار روپے جرمانہ یا پانچ سال قید کی سزا کا حکم سنایا جس پر اس نے فیڈرل کورٹ اسلام آباد میں اپیل دائر کی جو خارج ہوگئی۔

(جاری ہے)

بعد ازاں اس نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں بھی اپیل کی جو وہاں سے بھی خارج ہوگئی، صدر پاکستان کو دی گئی درخواست بھی قبول نہ ہوئی تو 24 مئی کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج وہاڑی نے مجرم کے بلیک وارنٹ جاری کردیئے۔ دوسرے مجرم عبدالستار ولد لال دین سکنہ 176 ڈبلیو بی نے اٹھارہ سال قبل لاہور کے علاقے اسلام پورہ میں تیرہ سالہ لڑکی رسولاں بی بی کو گھر میں اکیلی پا کر زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد گلے میں پھندا ڈال کر قتل کردیا جس کا مقدمہ تھانہ اسلام پورہ لاہور میں درج ہوا، مقدمہ کی سماعت کے بعد انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر ایک کے جج چودھری احسان صابری نے جرم ثابت ہونے پر ملزم کودو مرتبہ سزائے موت اور ایک لاکھ روپے جرمانہ یا دو سال قید سخت کی سزا سنائی ۔

مجرم نے عدالت عالیہ لاہور میں اپیل دائر کی جو خارج ہوئی اس کے بعد سپریم کورٹ آف پاکستان میں بھی اپیل دائر کی وہ بھی فارغ کر دی گئی اور صدر پاکستان کی طرف سے بھی رحم کی اپیل نامنظور ہوئی تو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج انسداد دہشت گردی عدالت نمبر 1کے محمد قاسم نے ملزم کے بلیک وارنٹ جاری کردیئے جس پر دونوں ملزمان کو بدھ کو صبح ساڑھے چار بجے تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔

متعلقہ عنوان :