ٹیکسٹائل انڈسٹری میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم

بدھ 27 مئی 2015 12:27

ٹیکسٹائل انڈسٹری میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 مئی۔2015ء) وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف کی ہدایت پر وزارت پانی و بجلی نے ملک بھر کی بڑی ٹیکسٹائل انڈسٹری میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کر دی ہے جبکہ چھوٹے صنعتی یونٹوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ چھ گھنٹے سے کم کر چار گھنٹے کر دیا گیا ہے اور اس سلسلے میں واپڈا نے وزیر اعظم کے احکامات پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے ۔

آن لائن کے مطابق وزیر اعظم نے یہ احکامات ملک بھر کے صنعت کاروں اور ایوان و صنعت و تجارت اور ایکسپورٹروں کے اس مطالبہ کے پیش نظر کیا تھا کہ انہوں نے ایکسپورٹ کے جو آرڈر 30 جون تک ممکمل کرنے ہیں اگر بروقت باہر کے ممالک میں ٹیکسٹائل اور دیگر مصنوعات کی سپلائی نہ کی تو ایکسپورٹروں اور صنعت کاروں کو نہ صرف کروڑوں ڈالر کا نقصان ہو گا بلکہ حکومت کے ٹیکس کی مد میں بھی نمایاں کمی ہو گی چنانچہ وزیر اعظم نے وزارت تجارت ٹیکسٹائل اور پانی و بجلی کی مشاورت کے بعد فوری طور پر وزارت پانی و بجلی کو ہدایت کی تھی کہ وہ بڑے صنعتی ٹیکسٹائل یونٹوں میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کر دیں ۔

(جاری ہے)

حکومت کے اس فیصلے کو فیصل آباد ایوان و صنعت و تجارت آل پاکستان کلاتھ ایکسپورٹر ایسوسی ایشن اور دیگر صنعتی اداروں کے مالکان نے وزیر اعظم کے اس فیصلہ کا خیر مقدم کیا ہے ۔ آن لائن کو وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی چین کے دورے کے بعد بتایا کہ وزیر اعظم نے واپڈا کے نادھندگان جن میں سرکاری و غیر سرکاری اداروں کے ساتھ ساتھ صوبہ خیبرپختونخوا ، سندھ اور پنجاب کے دیگر بڑے صنعتی اور چھوٹے صنعتوں کے مالکان سے واپڈا کے بقایا جات وصولی کی مہم تیز کریں ۔

چنانچہ وزیر اعظم کی اس ہدایت پر وزارت پانی و بجلی نے بجلی چوری اور میٹر کی ٹمپرنگ کرنے کے الزام میں بڑے بڑے صارفین کے ساتھ ساتھ دیگر صارفین کے بجلی کے کنکشن منقطع کر کے ان سے بھاری جرمانہ وصول کیا گیا ہے اور ایسے افراد ہزاروں میں ہے جبکہ رشوت اور بدعنوانی کے الزام میں محکمہ واپڈا کے سینکڑوں افسران کے خلاف بھی کارروائی کی گئی ہے ۔

جن میں بعض افسران کو معطل اور بعض کو ملازمت سے برطرفی کے نوٹس جاری کر دیئے ۔

عابد شیر علی نے مزید بتایا کہ انہوں نے اپنے حالیہ دورہ چین کے دوران پاکستان میں انرجی بحران کے خاتمے کے لئے جو معاہدے کئے ہیں اس پر تفصیلی لائحہ عمل ترتیب دیا جا رہا ہے جبکہ چین کے حکومت کی بھی خواہش ہے کہ پاکستان میں توانائی بحران کو ختم کرنے کے لئے جو منصوبے ہم نے شروع کئے ہیں وہ ہم وقت سے پہلے اسے مکمل کرنا چاہتے ہیں تاکہ پاکستان کے عوام انرجی بحران سے نکل کر ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکے ۔

عابد شیر علی نے مزید بتایا کہ انرجی بحران اور دیگر پاکستان کی ترقی کے لئے جو وزیر اعظم نے چین کے صدر کے ساتھ مل کر معاہدے کئے ہیں وہ 2017 تک مکمل کرنے کی کوشش کی جائے گی اور ان منصوبوں کی وجہ سے ملک بھر کے لاکھوں افراد کو نہ صرف روزگار ملے گا بلکہ غیر ممالک سے سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ وہاں کے لوگ بھی ملازمتوں کے لئے پاکستان آئیں گے اور ہم پاکستان کو ایشیاء کا بہت جلد ٹائیگر بنا دیا جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :