سندھ ہائی کور ٹ نے انسداد دہشتگردی عدالت کے گھیراؤ اور توہین عدالت کے معاملے پر تحریری حکم نامہ جاری کردیا

بدھ 27 مئی 2015 11:43

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 مئی۔2015ء) سندھ ہائی کور ٹ نے انسداد دہشتگردی عدالت کے گھیراؤ اور توہین عدالت کے معاملے پر تحریری حکم نامہ جاری کردیا ، مکمل سچائی بیان نہ کرنے پر آئی جی سندھ کی معافی قبول نہیں کی گئی ، عدالت نے موقع پر موجود افسران کو بیان حلفی جمع کرانے کا حکم دیدیا ، آئی جی سندھ سمیت تمام پولیس افسران پر کل جمعرات کو فرد جرم عائد کی جائے گی ۔

تفصیلات کے مطابق بدھ کو سندھ ہائیکورٹ میں انسداد دہشتگردی عدالت کے گھیراؤ اور توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی ۔ہائیکورٹ کے جسٹس سجاد علی شاہ اور سعید الدین ناصر نے مقدمہ کی سماعت کی ۔ عدالت نے تحریری حکم نامہ جاری کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ آئی جی سندھ نے عدالت میں مکمل سچائی بیان نہیں کی ، کئی افسران 23 مئی کو واقعہ کے وقت وہاں موجود تھے ، آئی جی سندھ نے غلط بیانی سے کام لیا اور تمام افسران کے نام چھپائے ، کئی افسران کو 19 مئی کو ہٹا دیا گیا ، آئی جی سندھ نے تقرری اور تبادلوں کی بات بھی چھپائی ، ایسی ایس پی سعود کو ہٹا کر چوہدری اسد کو تعینات کیا گیا ، حقائق چھپانے پر آئی جی سندھ کی معافی قبول نہیں کی گئی ۔

(جاری ہے)

موقع پر موجود افسران بیان حلفی جمع کروائیں ، آئی جی سندھ سمیت تمام پولیس افسران پر کل جمعرات کو فرد جرم عائدکی جائے گی ۔