ملک بھر کی طرح وفاقی دارالحکومت کے وکلاء کابھی ڈسکہ میں وکلاء کے قتل کیخلاف بھرپور احتجاج ‘عدالتی بائیکاٹ کیا

وکلاء احتجاج کے باعث اسلام آباد ہائیکورٹ اور ڈسٹرکٹ کورٹس میں مقدمات کی سماعت بغیر کسی کارروائی کے ملتوی کر دی گئی

منگل 26 مئی 2015 22:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 26 مئی۔2015ء) ملک بھر کی طرح وفاقی دارالحکومت کے وکلاء نے بھی ڈسکہ میں وکلاء کے قتل کے خلاف بھرپور احتجاج اور عدالتی بائیکاٹ کیا۔ وکلاء احتجاج کے باعث اسلام آباد ہائی کورٹ اور ڈسٹرکٹ کورٹس اسلام آباد میں مقدمات کی سماعت بغیر کسی کارروائی کے ملتوی کر دی گئی۔ ایف ایٹ کچہری میں وکلاء نے واقعہ کے خلاف شدید احتجاج کیا اور تین روز تک سوگ منانے کا اعلان کیا۔

اس موقع پر مذمتی قرار داد بھی منظور کی گئی جس میں چیف جسٹس آف پاکستان سے واقعہ کا از خود نوٹس لینے ، صوبائی وزیر داخلہ ، آئی جی پنجاب سے مستعفی ہونے اور ایس ایچ او شہزاد وڑائچ کا ٹرائل 14 روز میں مکمل کر کے سزائے موت دینے کے مطالبات کئے گئے۔ دریں اثناء وکلاء نے ایف ایٹ کچہری اسلام آباد میں ریلی بھی نکالی جس میں اسلام آباد بار کونسل کے وائس چیئرمین شعیب شاہین ، اراکین بار کونسل واجد گیلانی ، ہارون الرشید ، اسلام آباد ہائی کورٹ بار کے صدر علیم عباسی اور ڈسٹرکٹ بار کے صدر زاہد محمود راجہ سمیت دیگر عہدیداروں اور سینکڑوں وکلاء نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

وکلاء نے واقعہ کے خلاف بھرپور نعرے بازی کی اور مقتول وکلاء کے لواحقین کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ بار اور ڈسٹرکٹ بار اسلام آباد کی کابینہ کے اراکین پر مشتمل وفد لواحقین سے اظہار یکجہتی کے لئے آج ڈسکہ جائے گا۔ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر راجہ زاہد محمود نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اسلام آباد بار کونسل اور اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن سمیت دیگر وکلاء تنظیموں کے ساتھ مشاورت کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔