Live Updates

پنجاب پولیس نے ڈسکہ میں وکلاء کو سرعام گولیوں کا نشانہ بنا کر اسٹیٹ پولیس ہونے کاثبوت دیا ہے ،شاہ محمود قریشی

وکلاء کی شہادت پر پرویز رشید اور رانا ثناء اللہ کا چھوٹا واقعہ قرار دینا جلتی پر تیل چھڑکنے کے مترادف ہے ڈسکہ میں وکلاء کے بیمانہ قتل کی مذمت کرتے ہیں ، وکلاء سے مشاورت کے بعد پی ٹی آئی اپنا لائحہ عمل تشکیل دے گی ،جے آئی ٹی پرانی ہو یا نئی دونوں ناقابل قبول ہیں ، اقتصادی راہداری پر کل جماعتی کانفرنس میں شرکت کرکے وہاں پر بھی معاملہ اٹھائینگے ،پی ٹی آئی کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرے سے خطاب ،میڈیا سے گفتگو `

منگل 26 مئی 2015 22:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 26 مئی۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ پنجاب پولیس نے ڈسکہ میں وکلاء کو سرعام گولیوں کا نشانہ بنا کر اسٹیٹ پولیس ہونے کاثبوت دیا ہے ،وکلاء کی شہادت پر پرویز رشید اور رانا ثناء اللہ کا چھوٹا واقعہ قرار دینا جلتی پر تیل چھڑکنے کے مترادف ہے، ڈسکہ میں وکلاء کے بیمانہ قتل کی مذمت کرتے ہیں ، وکلاء سے مشاورت کے بعد پی ٹی آئی اپنا لائحہ عمل تشکیل دے گی ،جے آئی ٹی پرانی ہو یا نئی دونوں ناقابل قبول ہیں ، اقتصادی راہداری پر کل جماعتی کانفرنس میں شرکت کرکے وہاں پر بھی معاملہ اٹھائینگے ، ان خیالات کا اظہار شاہ محمود قریشی نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے ڈسکہ واقعہ میں جاں بحق ہونے والے وکلاء سے اظہار یکجہتی کیلئے تحریک انصاف کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں تحریک انصاف کی مقامی قیادت اور کارکنان نے بھرپور شرکت کی اور پنجاب پولیس کیخلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے پلے کارڈز اور بینرز بھی اٹھا رکھے تھے اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح ڈسکہ میں ایس ایچ او شہزاد نے کھلے عام وردی میں نہتے اور پرامن وکلاء پر گولیاں چلائیں جس سے دو وکلاء شہید ہوئے اس سے پنجاب حکومت کی ذمہ داری کا پتہ چلایا جاسکتا ہے پنجاب بھر میں وکلاء کے بیمانہ قتل کیخلاف احتجاج پنجاب پولیس کیخلاف عدم اعتماد ہے کیونکہ پولیس شہریوں کی حفاظت اور امن وامان نافذ کرنے کیلئے ہوتی ہے مگر جب تحفظ اور امن والے ہی خوف اور دہشتگردی خود پھیلائیں تو ان کے دن کم کردیئے جاتے ہیں ۔

(جاری ہے)

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ابھی سانحہ ماڈل ٹاؤن فیصل آباد میں حق نواز اور ڈی چوک پر تحریک انصاف کے کارکنان کے قتل عام کے زخم بھی نہیں بھرے تھے کہ سانحہ ڈسکہ میں وکلاء کو بربریت کا نشانہ بنا دیا گیا ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن جے آئی ٹی میں شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ کو چھوڑ دیا گیا اور ایک پولیس افسر ایس پی توقیر پر تمام ذمہ داری ڈال کر اسے ملک سے فرار کرادیا گیا تحریک انصاف اور عوامی تحریک کو پرانی اور نئی جے آئی ٹی دونوں قبول نہیں ہیں ۔

سانحہ ڈسکہکو وزیر اطلاعات پرویز رشید اور رانا ثناء اللہ کا چھوٹا واقعہ قرار دینا جلتی پر تیل چھڑکنے کے مترادف ہے حالانکہ وکلاء ملک بھر میں سراپا ا حتجاج ہیں اور عدالتوں میں بھی وکیل پیش نہیں ہوئے جس سے عوام کو سخت تکلیف کا سامنا رہا شاہ محمود نے کہا کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی ہدایت پر وکلاء سے اظہا ر یکجہتی کیلئے پرامن احتجاج کیا وکلاء سے مشاورت کے بعد ہی آگے کا لائحہ عمل تیار کرینگے شاہ محمود نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جمعرات کے روز اقتصادی راہداری کے حوالے سے وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے بلائے جانے والے کل جماعتی کانفرنس میں شرکت کرینگے اور وہاں پر بھی معاملہ اٹھائینگے ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات