اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کا سانحہ ڈسکہ کی ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے کا مطالبہ

منگل 26 مئی 2015 20:44

اسلام آباد ۔ 26مئی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 26 مئی۔2015ء) اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے سانحہ ڈسکہ کی ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے اور 14دن کے اندرکیس کا فیصلہ کرنے کے حوالے سے متفقہ قرار داد منظور کرتے ہوئے سانحہ ڈسکہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے تعزیتی ریفرنس کا اہتمام کیا جس میں سانحہ ڈسکہ میں جاں بحق ہونے والے وکلاء کیلئے دعاء مغفرت کی گئی۔

اجلاس کے دوران ہائی کورٹ بار کے صدر راجہ علیم خان عباسی نے ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے اور کیس کا فیصلہ 14دنوں کے اندر کرنے کے حوالے سے قرار داد پیش کی جسے بار کے تمام ممبران نے متفقہ طور پر منظور کر لیا ۔تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد بار کونسل کے وائس چیئرمین شعیب شاہین نے کہا کہ ہم پرامن احتجاج جاری رکھیں گے، وکلاء برادری نے کبھی بھی قانون کو ہاتھ میں نہیں لیا جنہوں نے جلاو گھیراو کیا ہے، ان کا وکالت کے شعبے سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سانحہ ڈسکہ ایک وکیل پر حملہ نہیں بلکہ پورے ادارے پر حملہ ہے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ہائی کورٹ بارکے صدر راجہ علیم عباسی نے کہا کہ حکومت واقعہ میں ملوث افراد کو کیفرکردار تک پہنچائے ۔اس موقع پر اسلام آباد بار کونسل ایگزیکٹیو کمیٹی کے چیئرمین سید واجد علی گیلانی ،پریس کونسل آف پاکستان کے سابق چیئرمین شفقت عباسی ،انصاف لائرز فورم کے صدر فرخ ڈال ،ممبر اسلام آباد بار کونسل ہارون الرشید ،سید طیب حسین شاہ ،عبدالشکور پراچہ ،فیصل عباسی ،محمد ظفر کھوکھر ،عبدالخالق تھہند اور حافظ منور اقبال ایڈووکیٹ نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :