` وزیر اعظم نے علمی کنونشن آن انٹرنیشنل ٹرانسپورٹ آف گڈز میں شمولیت کی منظوری دیدی، خرم دستگیر

ٹی آئی آر کنونشن میں شمولیت سے پاکستان کی مغربی ممالک کے ساتھ تجارت میں نمایاں اضافہ ہو ،وزارت تجارت نے تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد ان کے شکوک وشبہات دور کر دئیے ہیں، پریس کانفرنس سے خطاب`

منگل 26 مئی 2015 20:38

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 26 مئی۔2015ء ) وفاقی وزیر تجارت انجنئیر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان نے بین الاقوامی کنونشن آن انٹرنیشنل ٹرانسپورٹ آف گڈز (ٹی آئی آر کنونشن)میں شمولیت کی منظوری دے دی ۔ٹی آئی آر کنونشن میں شمولیت پاکستان کی تجارتی سہولیات میں ایک بنیادی قدم ہے جس کے ذریعے پاکستان کی مغربی ممالک کے ساتھ تجارت میں نمایاں اضافہ ہو گا۔

وزارت تجارت نے تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد ان کے شکوک وشبہات دور کر دئیے ہیں۔منگل کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت میں رکاوٹوں کو ختم کرنے کا زریعہ بنے گا۔ گزشتہ دس سال سے زیر التواء معاملے کو حل کرتے ہوئے وزیر اعظم پاکستان نے بین الاقوامی ٹی آئی آر کنونشن میں شمولیت کی منظوری دے دی۔

(جاری ہے)

اس کے ذریعے پاکستان کو اپنے مغربی ہمسائیہ ممالک کے ساتھ تجارت میں فائدہ ہوگا اور تجارتی ٹرکوں کو ہمسائیہ اور دوردراز کے ممالک میں جانے کیلئے ڈیوٹی اور چیکنگ کے مراحل سے نہیں گزرنا پڑے گا۔ٹی آئی آر کنونشن کے تحت فراہم کردہ مراعات کے ذریعے پاکستانی ٹرک افغانستان، وسطی ایشیاء ،ترکی اور حتیٰ کہ یورپی ممالک کا سفر بلا روک ٹوک کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹی آئی آر کنونشن ایک قانونی فریم ورک ہے جو ممبر ممالک کی ٹرانزٹ ٹریڈ کیلئے جانے والے ٹرکوں کو بغیر کسٹمز ڈیوٹی اور ٹیکس کے آمدورفت میں سہولت فراہم کرتا ہے۔ٹی آئی آرکنونشن ممبر ممالک کے مابین اشیاء کی ترسیل کیلئے درکار مطلوبہ سکیورٹی اور گارنٹی فراہم کرتا ہے۔اس موقع پر وفاقی وزیر تجارت انجنئیر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ ٹی آئی آر کنونشن میں شمولیت پاکستان کی تجارتی سہولیات میں ایک بنیادی قدم ہے جس کے ذریعے پاکستان کی مغربی ممالک کے ساتھ تجارت میں نمایاں اضافہ ہو گا۔

وزارت تجارت نے تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد ان کے شکوک وشبہات دور کر دئیے ہیں۔انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے حالیہ دورہ وسطی ایشیاء کے پس منظر میں پاکستان کی ٹی آئی آر میں شمولیت ایک اہم قدم ہے۔ٹی آئی آر میں شمولیت کے بعد ہر تجارتی گاڑی کے ساتھ ممبر ممالک میں مستند تصور کیا جانے والا ایک ڈاکیومنٹ ہو تا ہے جسے ’ٹی آئی آر کارنے ‘کہا جاتا ہے جو برامد کنندہ کے ملک ، ٹرانزٹ ملک /ممالک اور درآمد کنندہ کے ملک میں قابل قبول اور مستند تصور کیا جاتا ہے ۔

مزید برآں کنٹینر کی روانگی کے ملک میں کسٹمز کنٹرول کیلئے لئے گئے اقداما ت کو ٹرانزٹ اور حتمی منزل کے ملک میں مستند تصور کیا جاتا ہے ۔کنونشن آن انٹرنیشنل ٹرانسپورٹ آف گڈز (ٹی آئی آر کنونشن)کا قیام 1975میں اقوام متحدہ کے معاشی کمیشن برائے یورپی یونین کے تحت عمل میں آیا۔دنیا کے 68ممالک اور یورپی یونین اس کے ممبران میں شامل ہیں۔ٹی آئی آر کنونشن فی الوقت دنیا میں سب سے وسیع تر کسٹمز ٹرانزٹ کی سہولیات فراہم کرنے کا معاہدہ ہے۔انٹرنیشنل روڈ ٹرانسپورٹ یونین جنیوا اس کنونشن پر عملدرآمد کی ذمہ دار ہے۔پاکستان کے علاوہ تمام ای سی او ممالک ٹی آئی آر کے ممبر ہیں۔ معظم علی رانا`

متعلقہ عنوان :