فیصل آباد،تاجر برادری کا شرح سود کو 7 فیصد مقرر کرنے کے اعلان کا خیر مقدم

حکومتی اقتصادی اور مالیاتی پالیسیوں سے طویل عرصہ بعد معاشی اشاریے بہتر ہونا شروع ہو گئے،تاجررہنما

منگل 26 مئی 2015 20:17

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 26 مئی۔2015ء) تاجر برادری نے سٹیٹ بنک کی طرف سے شرح سود کو 7 فیصد مقرر کرنے کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی اقتصادی اور مالیاتی پالیسیوں کی وجہ سے طویل عرصہ کے بعد معاشی اشاریے بہتر ہونا شروع ہو گئے ہیں اور پاکستانی روپے کی قیمت میں استحکام، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کے بعد شرح سود میں کمی انتہائی مستحسن اقدام ہے ، حکومت بلخصوص سٹیٹ بنک آف پاکستان کو ایسے اقدامات کرنے ہونگے جن کی وجہ سے مقامی صنعتوں اور خاص طور پر چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں کو وافر مقدار میں کم شرح سود پر قرض مہیا کیا جا سکے صدرنجمن تاجرا ن سٹی فیصل آ باد خواجہ شاہد رزاق سکا قائد حاجی شیخ محمد بشیر، جنرل سیکرٹری چوہدری محمود عالم جٹ اور سینئررہنماؤں قائد حاجی شیخ محمد بشیر و تاجررہنماؤں کا کہنا ہے کہ اگر صنعتوں کیلئے کم شرح سود پر سرمایہ مہیا کیا گیا تو اس سے نہ صرف نئی صنعتیں لگیں گی بلکہ اس کے نتیجہ میں بڑے پیمانے پر روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہونگے اسکی وجہ سے زرمبادلہ کے ذخائر کے ساتھ ساتھ حکومتی محاصل میں بھی اضافہ ہوگاانہوں نے کہا کہ معاشی اعشاریوں میں بہتری اور شرح سود میں کمی کے ثمرات عوام تک منتقل کرنے کیلئے بھی فوری اقدامات کی ضرورت ہے تا کہ حکومت اپنے وعدوں کے مطابق مہنگائی میں کمی کے ذریعے عوام کو ریلیف بھی مہیا کر سکے سستا سرمایہ دستیاب ہوگا ا علاوہ ازیں اندرون ملک بھی تجارتی لین دین اور کاروباری سرگرمیوں اور تجارتی حجم میں خاطر وخواہ اضافہ ہوگا انہوں نے کہا کہ شرح سود میں کمی سے معیشت کے دیگر شعبوں پر بھی مثبت اثرات مرتب ہورے ہیں جس سے عام آدمی اور قلیل آمدنی والے لوگوں کے لئے اشیاء صرف اور روزمرہ ضروریات کی چیزیں کم داموں پر میسر ہوں گی کیونکہ کم شرح سود پر سرمایہ کے حصول سے افراط زر میں بھی کمی ہوگی اور صنعتی پیداواری لاگت میں متناسب کمی سے اندرون ملک صنعتی اشیاء عوام کی پہنچ میں ہوں گی تاجر رہنماؤں حکومت سے مطالبہ کیا کہ شرح سود میں انتہائی کمی کرکے اسے صفر فیصد کی حد تک لے آنا چاہیے جس سے ایک طرف تو بلا سود بینکاری کے اسلامی تقاضے پورے ہوں گے اور دوسری ملکی معیشت بہت زیادہ ترقی کرے گی ا ور کاروباری سرگرمیوں میں تیزی آئے گی۔

متعلقہ عنوان :