جمعیت علماء اسلام کی پارلیمنٹ میں نمائندگی نہ ہوتی توملک میں کفریہ نظام ہوتا،لطف الرحمٰن

منگل 26 مئی 2015 16:54

ڈیرہ اسماعیل خان(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 26 مئی۔2015ء) اپوزیشن لیڈرخیبرپختونخواہ اسمبلی مولانالطف الرحمن نے کہاہے کہ جمعیت علماء اسلام کی پارلیمنٹ میں نمائندگی نہ ہوتی توملک میں کفریہ نظام نافذ ہوتا۔پی ٹی آئی انتخابی جلسوں میں اپنامنشوربتانے کی بجائے علماء کرام کی تضحیک کررہی ہے۔کارکنان مشتعل ہیں لیکن قائدین کی طرف سے صبروتحمل کی ہدایت کے باعث خاموش ہیں۔

30مئی سہ فریقی اتحادکی کامیابی کادن ہوگا۔ان خیالات کااظہارانہوں نے بلال آبادمریالی میں انتخابی جلسے میں مہمان خصوصی کی حیثیت میں کیا۔جلسے میں یونین کونسل مریالی کے امیدوارضلع ممبرملک اکرام ایسر‘امیدوارتحصیل ممبرملک فلک شیرمڈڈی‘بلال آبادویلفےئرسوسائٹی کے صدرقاری عبیداللہ‘نائب صدرمحمدفاروق‘جنرل سیکرٹری غفورشاہ اورعبدالغفارسمیت دیگرموجودتھے۔

(جاری ہے)

مولانالطف الرحمن کوموٹرسائیکل ریلی کی صورت میں جلسہ میں لایاگیا۔مولانالطف الرحمن نے کہاکہ پی ٹی آئی حکومت ناکام ہوچکی ہے۔اس سال بھی اسی فیصدترقیاتی بجٹ لیپس ہوجائیگا۔انہوں نے کہاکہ قائدجمعیت مولانافضل الرحمن کی بدولت گوادرکاشغرروٹ میں ڈیرہ اسماعیل خان کوشامل کیاگیاہے۔اسکے علاوہ مرکزسے لفٹ کینال اورگیس کے حوالے سے بات چیت جاری ہے۔

انشاء اللہ یہ منصوبے بھی ہمارے ہی دوراقتدارمیں شروع ہوجائینگے۔انہوں نے کہاکہ بلال آبادضمیرآبادکی عوام کے مطالبے پرقبرستان کیلئے سرکاری اراضی چاندماڑی کی الاٹمنٹ جلدکرالی جائیگی۔انہوں نے کہاکہ 30مئی ہماری فتح کادن ہوگا۔ممبرضلع کونسل ملک اکرام ایسرنے کہاکہ ہردورمیں جمعیت علماء اسلام نے کام کئے۔عوام نے ہم پراس دفعہ بھی اعتمادکیا توان کے اعتمادکوٹھیس نہیں پہنچائیں گے۔

متعلقہ عنوان :