وفاق میں نظام صلوة کا نظام رائج ہوچکا ،صوبے اس نظام کو آگے بڑھانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں

وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف کا عظمت قرآن کانفرنس سے خطاب

منگل 26 مئی 2015 16:36

راولپنڈی۔26مئی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 26 مئی۔2015ء)وفاقی وزیر مذہبی امورو بین المذاہب ہم آہنگی سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ وفاق میں نظام صلوة کا نظام رائج ہوچکا ہے ،صوبے اس نظام کو مزید آگے بڑھانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں ‘علماء کنوونشن کا مقصد علماء کرام کی کمیٹی کا کیے گئے نظام صلوةکے فیصلے پر عملدارمد کے لیے راہ ہموار کرنا ہے ،پاکستان واحد اسلامی ملک ہے جہاں پر قرآن و حدیث کو آگے تک پہنچانے کے لیے بہت کام ہورہا ہے ۔

وہ گذشتہ روز جامعہ مسجد عثمانیہ نسیمیہ میں عظمت قرآحن کانفرنس اور حفاظ کرام کی د ستار بندی کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔پیر مزمل حسین شاہ ،ابو طلحہ قاری غلام مصطفی ،وفاق المدارس العریبہ پاکستان کے جنرل سیکرٹری قاضی عبدالرشید، مولان عبدالغفار توحیدی ،مولانا عصمت اللہ ،مجلس صوت الاسلام کے مفتی جمیل فاروقی،مولانا اسرار خان مدنی ، مولانا عبدالرزاق صمدانی ،محمد یحیی،رانا عبدلرؤف خان ،محمود الحسن مسعودی نے بھی خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کر تے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا کہ ہماری یہ ذمہ داری بنتی ہے جہاں دین کی محفل ،مدارس میں جہاں قرآن و حدیث پڑھاتے ہوں وہاں ضرورجانا چاہیے ،اس میں ہماری اصلاح ہوتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت میں میری ذمہ داری اس طرح ہے کہ صرف مساجد ،علماء کرام، حج ،نماز کے امور پر کام کر رہا ہوں ،وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی حکومت میں مجھے وزارت مذہبی امور کی زمہ داری سونپی گئی تو میری پہلی کوشش تھی کہ وفاق المدارس کے جتنے بورڈز ہیں انکے زمہ داروں سے رابطہ کر کے مدارس میں تعلیمی اصلاحات کریں ،اس حوالے سے دو تین اجلاس ہوئے ہیں ،اسلامک ایجوکیشن کمیشن کا قیام ہماری منزل ہے ۔

انہوں نے کہا قومی ایکشن پلان آیاتو مدارس کی تنظیموں کے زمہ داروں کی وزارت داخلہ ،تعلیم ،مذہبی امور ساتھ نشستیں ہوئیں جس میں مختلف امور پر مشاورت ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ ہر حکومت کی وزارت مذہبی امور کی اپنی پالیسی ہوتی ہے لیکن مسلم لیگ ن کی حکومت دین کی سربلندی کے لیے کام کر رہی ہے ،یہ ہی ہماری پالیسی ہے ،دینی ،مذہبی لوگوں کا اور انکی رائے کا مکمل احترا م کرتے ہیں ،وزارت مذہبی امور نے علماء کرام سے رابطہ رکھا ،بڑے شہروں میں کانفرنسیں ہوئیں ہیں ان کی مشاورت پر 13نکات پر کوڈ آف کنڈکٹ بنا یا ہے ،اس پر عمل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کی سطح پر نظام صلوة کمیٹی بنائی جنہوں نے اذان اور نماز کے وقت کا تعین کیا ہے ،حکومت کی زمہ داری بنتی ہے کہ عملدرامد کرے ۔