انتخابی اصلاحاتی کمیٹی کی آئندہ انتخابات میں خواتین کے 10 فیصد سے کم ووٹ پڑنیوالے حلقے میں الیکشن کمیشن کو نتائج کالعدم قرار دینے کا اختیار دینے کی سفارش

منگل 26 مئی 2015 16:19

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 26 مئی۔2015ء) انتخابی اصلاحاتی کمیٹی نے عوامی نمائندگی ایکٹ میں ترمیم کرکے آئندہ عام انتخابات میں خواتین کے 10 فیصد سے کم ووٹ پڑنے والے حلقے مین الیکشن کمیشن کو نتائج کالعدم قرار دینے کا اختیار دینے کی سفارش کردی ۔ منگل کو انتخابی اصلاحاتی کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کے کنوینئر زاہد حامد کی زیر صدارت یہاں پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا ۔

اجلاس میں کمیٹی ممبران سمیت الیکشن کمیشن ، نادرا اور پی ٹی اے کے حکام نے بھی شرکت کی ، کمیٹی کو بتایا گیا کہ الیکشن کمیشن ضمنی انتخابات میں بائیو میٹرک سسٹم کے ذریعے ووٹنگ کا تجربہ کرے گا جس کے بعد آئندہ عام انتخابات میں بائیو میٹرک سسٹم رائج کرنے بارے حتمی فیصلہ کیا جاسکے گا ۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ آئندہ انتخابات میں پولنگ سٹیشن 1 کلو میٹر کے فاصلے پر قائم کیے جائیں گے اور فاصلہ زیادہ ہونے کی صورت میں ووٹرز کو ٹرانسپورٹ کی سہولت بھی فراہم کی جائے گی ۔

کمیٹی نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی کہ وہ ووٹرز کو ووٹ ڈالنے کیلئے تراغیب دے ، ای سی پی نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ تارکین وطن کو ووٹ کا حق فراہم کرنے کے حوالے سے کمیشن 30 جون تک کمیٹی کو رپورٹ پیش کردے گا ۔ کمیٹی نے قرار دیا کہ ای سی پی خواتین کے 10 فیصد سے کم ووٹ والے حلقے میں نتائج کالعدم قرار دے اور اس حوالے سے اگر قانون سازی کی ضرورت ہوئی تو عام انتخابات سے پہلے قانون سازی بھی کر لی جائے گی ۔

متعلقہ عنوان :