وزیر دفاع خواجہ آصف سے جمہوریہ بیلارس کی اسٹیٹ ملٹری انڈسٹریل کمیٹی کے چیئرمین سرگئی پی گورولیو کی ملاقات

منگل 26 مئی 2015 16:01

اسلام آباد ۔ 26 مئی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 26 مئی۔2015ء) وزیر دفاع خواجہ آصف سے جمہوریہ بیلارس کی اسٹیٹ ملٹری انڈسٹریل کمیٹی کے چیئرمین سرگئی پی گورولیو نے منگل کو یہاں ملاقات کی۔ وزارت دفاع کی طرف سے جاری بیان کے مطابق پاکستان اور بیلارس کے مابین خوشگوار تعلقات ہیں جنہیں باہمی تعاون کے مختلف شعبوں میں فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

دونوں ممالک کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں جن سے بھرپور استفادہ کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان اور بیلارس تجارت اطلاعات کے تبادلے اور دفاع کے شعبوں میں حال ہی میں تعاون کو فروغ دے رہے ہیں۔ خواجہ آصف نے ملاقات کے دوران اس امر پر زور دیا کہ پاکستان اور بیلارس دفاع کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دے کر ایک دوسرے کی صلاحیتوں اور ٹیکنالوجی سے استفادہ کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے فوجی اداروں میں تربیتی کورسز کے ذریعے دفاعی فورسز کے مابین تعاون اور رابطہ کار کو بڑھایا جا سکتا ہے۔ بیلارس آرمرڈ پرسنل کیریئرز (اے پی سیز) اور انڈسٹری کمبیٹ وہیکلز کے شعبہ میں تکنیکی طور پر بہت آگے ہے، ان کے ٹینک T-72، T-80، MAZ اور بیلاز ڈمپ ٹرکس تکنیکی طور پر بہت اچھے ہیں اور اس سلسلے میں تعاون کیا جا سکتا ہے۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے بیلارس کو انفنٹری ہتھیار، چھوٹے ہتھیار اور گولہ بارود، آرٹلری گولہ بارود اور دیگر اس طرح کے آلات کی پیشکش کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انسٹیٹیوٹ آف آپٹرونکس میں تیار کئے جانے والے نائیٹ ویژن آلات معیار کے لحاظ سے بہترین اور جدید ترین ہیں۔ انہوں نے ان کی بیلارس کی آرمڈ فورسز کے لئے پیشکش کی۔ بیلارس کے ملٹری انڈسٹریل کمیٹی کے چیئرمین نے پاکستان کی طرف سے مختلف شعبوں میں بیلارس کے ساتھ تعاون کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ بیلارس پاکستان کے یورپی یونین اور امریکا کو ہیومن رائٹس کونسل میں مخصوص قرارداد کے لئے تعاون نہ کرنے کے موقف کو سراہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلارس نے ہمیشہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے لئے پاکستان کی حمایت کی ہے اور سفارتی سطح پر پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔ بیان کے مطابق ملاقات دونوں اطراف کے لئے مفید ثابت ہوئی۔

متعلقہ عنوان :