ڈسکہ واقعہ کے بعد گڈ گورننس کا پول کھل گیا ، وفاقی وزیر داخلہ نے تعزیت تک نہ کر کے ثابت کر دیا ہے کہ حکومت خاموش تماشائی کا کردار اد کر رہی ہے،ملک بھر کے وکلاء ہر فورم پر موجودہ حکومت کے خلاف احتجاج کریں گے

پیپلز لائرز فورم کے نائب صدر اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق نائب راجہ فیصل یونس عباسی کی صحافیوں سے گفتگو

منگل 26 مئی 2015 13:58

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 26 مئی۔2015ء) پیپلز لائرز فورم کے نائب صدر اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق نائب راجہ فیصل یونس عباسی نے کہا ہے کہ ڈسکہ واقعہ کے بعد گڈ گورننس کا پول کھل گیا ، وفاقی وزیر داخلہ نے تعزیت تک نہ کر کے ثابت کر دیا ہے کہ حکومت خاموش تماشائی کا کردار اد کر رہی ہے،ملک بھر کے وکلاء ہر فورم پر موجودہ حکومت کے خلاف احتجاج کریں گے ۔

وہ صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان جو کہتے تھے کہ ہم کالے کوٹ اور کالی ٹائی کا احسان زندگی بھر نہیں اتار سکتے صرف دو سال کا عرصہ گزرنے کے بعد ہی وکلاء برادری کو بھول گئے ہیں اور اتنے بڑے واقعہ کے بعد وزارت داخلہ کی جانب سے نہ تو کوئی تعزیتی بیان سامنا آیا ہے اور نہ ہی کوئی اس ضمن میں پریس کانفرنس کی گئی ہے انہوں نے سوال کیا کہ کیا وکلاء وزیر داخلہ کو خاموش تماشائی سمجھیں اگر ایسا ہے تو حکومت کے دن گنے جا چکے ہیں انہوں نے کہا کہ ڈسکہ واقع کے بعد حکومت کی جانب سے گڈ گورنینس کے دعویٰ کا پول کھل گیا ہے وکلاء برادری چاہئے وہ کسی بھی سیاسی دھٹرے سے تعلق رکھتی ہوں ہم ان کے حقوق کے لئے ہر فورم پر آواز بلند کریں گے ۔

(جاری ہے)

راجہ فیصل یونس عباسی نے کہا کہ اگر وکلاء کو انصاف نہ ملا تو غریب آدمی کا کیا ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلٰی پنجاب نے پورے صوبے کو پولیس اسٹیٹ بنا دیا ہے اور اپنے مخالفین سے بدلہ لینے کے لئے پولیس کو استعمال کیا جاتا ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کے حکم پر بننے والی تفتیشی ٹیم کا وہی نتیجہ نکلے گا جو کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تفتیشی ٹیم نے دیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :