پاک چائنہ معاشی راہداری کو متفقہ طور پر پایہ تکمیل تک پہنچائیں گئے، احسن اقبال

منگل 26 مئی 2015 13:49

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 26 مئی۔2015ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و اصلاحات احسن اقبال کا کہنا ہے کہ استحکام کے حصول کے بعد حکومت آئندہ مالی بجٹ 2015-16 میں زیادہ سے زیادہ ترقی کے لئے توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے ۔ پاک چائنہ معاشی راہداری کو متفقہ طور پر پایہ تکمیل تک پہنچائیں گئے ۔ اگرچہ ابھی پاک چائنہ ورکنگ گروپ کی تشکیل کا عمل نہیں ہو سکا تاہم یہ عمل رواں سال جولائی میں مکمل ہو جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر نے ملک بھر کے چیمبر آف کامرس کے صدر اور ملک کے نامور بزنس ٹائیکون کے بلائے گئے ایک اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے کیا ۔ یہ اجلاس آئندہ مالی سال کے 2015-16 کے پیش کئے جانے والے بجٹ اور پاک چائنہ راہداری کے منصوبوں پر عملدرآمد کے لئے اصلاحاتی تجویزات دینے کے لئے بلایا گیا تاکہ باہمی مشاورت سے اہم اقدامات پر عمل پیرا ہوا جا سکے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر فیڈرل چیمبر آف کامرس کے صدر میاں ادریس نے تجویز دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ سال کو پاکستان کا معاشی سال قرار دینا چاہئے ۔ علاوہ ازیں ملک کی ترقی کی اہم منصوبہ کالا باغ ڈیم ، تھرکول ، گوادر بندرگاہ اور پاک چائنہ معاشی راہداری جیسے منصوبے پر سیاست ملکی معیشت کے تباہ کرنے کے مترادف ہوتا ہے تاہم اس ضمن میں حکومت کو چاہئے اس طرح کے منصوبوں کا بوجھ معاشی پالیسی سازوں کے کندھوں پر ڈال دینا چاہئے جیسا کہ ہمارا ہمسایہ مکل بھارت کا طریقہ کار ہے ۔

تاہم ان تحفظات کو دور کرنے کے لئے وزیرا عظم کے ساتھ ایک سہ ماہی بیٹھک ہونی چاہئے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے مایاناز بزنس مین میاں منشاء نے کہا کہ ملکی ترقی کے مفاد میں ہے کہ حکومت پی آئی اے سمیت تمام خسارہ شدہ اداروں کو پرائیوٹائز کر دے تاکہ عوامی ردعمل سے بچا جا سکے ۔موجودہ حالات میں کسی صورت بھی خسارہ میں جانے والے اداروں میں استحکام پیدا نہیں کیا جا سکتا ایک مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمسایہ ملک بھارت میں کسانوں کو ٹیوب ویل کے لئے فری بجلی فراہم کی جاتی ہے جبکہ یہاں واپڈا اربوں کے خسارے میں ہے ۔

متعلقہ عنوان :