ملتان میں بھی وکلاء کا عدالتی بائیکاٹ، پولیس اہلکار وں کو عدالتوں میں پیش نہ ہونے دیا

منگل 26 مئی 2015 13:17

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 26 مئی۔2015ء) ملک کے دوسرے شہروں کی طرح ملتان میں بھی وکلاء نے عدالتوں کا مکمل بائیکاٹ کیا اور کسی پولیس اہلکار کو عدالتوں میں پیش نہ ہونے دیا ۔ اس موقع پر آئی جی پنجاب کے حکم پر ملتان پولیس کے اہلکار خود بھی عدالتوں میں پیش نہ ہوئے اور ان کو ہدایت کی گئی کہ وہ سفید پارچات میں اور پرائیویٹ گاڑیوں میں ملزمان کو ریمانڈ کیلئے پیش کرینگے ۔

اس موقع پر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ملتان کے زیر اہتمام احتجاجی جلسہ منعقد کیا گیا اور بعد ازاں وکلاء نے ڈسٹرکٹ بار سے چوک کچہری تک احتجاجی ریلی نکالی ۔ اس موقع پر وکلاء نے شدید نعرے بازی کی لاٹھی گولی کی سرکار نہیں چلے گی ، زندہ ہیں وکلاء زندہ ہیں کے نعروں کے ساتھ گو نواز گو کے نعرے بھی لگائے پاکستان بنایا تھا پاکستان بچائینگے کے نعرے بھی لگائے اس موقع پر وکلاء نے چوک کچہری میں وکلاء نے وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کے پوسٹر کو اتار کر جوتے بھی مارے اور آگ لگادی وکلاء نے وزیر داخلہ چوہدری نثار اور وزیراعلیٰ پنجاب سے استعفے کا مطالبہ بھی کیا ۔

(جاری ہے)

بعد ازاں ڈسٹرکٹ بار ملتان کے صدر خالد اشرف خان نے وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ملتان کے غیور عوام ملک کے دوسرے شہروں کی طرح اپنے شہداء بھائی وکلاء کے خون کا حساب لینے نکلے ہیں اور ہمارا عزم ہے کہ ہم ان کے خون کے قطرے قطرے کا حساب لینگے انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت ناکام ہوچکی ہے اور پنجاب کے حکمرانوں کی سرپرستی میں پولیس عوام اور کے خون کی ہولی کھیل رہی ہے انہوں نے کہا کہ سانحہ ڈسکہ میں جن وکلاء کی جانیں گئیں ہیں ہم اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھے گئے جب تک ان کا حساب نہیں لے لیتے ڈسٹرکٹ بار کا یہ اعلان ہے کہ ضلع کچہری میں کسی پولیس اہلکار کو داخل نہیں ہونے دیا جائے گا اور آج بھی ہڑتال کرینگے اور دھرنا دینگے اس سے قبل ڈسٹرکٹ بار روم میں احتجاجی جلسہ منعقد کیاجائے گا ۔

متعلقہ عنوان :