وزیر اعظم سے وزیر داخلہ کی ملاقات، چوہدری نثار نے شکایات کے انبار لگا دیئے

منگل 26 مئی 2015 12:08

وزیر اعظم سے وزیر داخلہ کی ملاقات، چوہدری نثار نے شکایات کے انبار لگا ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 26 مئی۔2015ء) وزیر اعظم محمد نوازشریف سے وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے ملاقات کی ہے جس میں امن وامان سمیت ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا ہے،وزیر داخلہ نے اپنے تحفظات بارے وزیر اعظم کو تفصیل سے آگاہ کیا ہے ،وزیر اعظم نے چوہدری نثار کے گلے شکوے دور کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ وزارت داخلہ میں کوئی مداخلت نہیں کرے گا جبکہ نیکٹا کے حوالے سے تمام فنڈز جاری کئے جائیں گے، دونوں رہنماؤں میں اتفاق کیا گیا ہے کہ مستقبل میں تمام معاملات کو مل بیٹھ کر بات چیت کے ذریعے خوش اسلوبی سے حل کیا جائے گا۔

وزیر اعظم نے وزارت داخلہ کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چوہدری نثار ملک کی سکیورٹی کے انچارج ہیں اور اپنی وزارت میںآ زادانہ فیصلے کرنے میں آزاد ہیں،وزیر داخلہ کی کراچی سمیت ملک میں امن وامان کے حوالے سے خدمات قابل تحسین ہیں جس پر وزیر داخلہ نے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ملکی قیادت پر مکمل اعتماد ہے ،تمام فیصلے ملکی مفادات کو مدنظر رکھ کئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق منگل کے روز ز وزیر اعظم ہاؤس میں گزشتہ 3 ماہ سے ناراض وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کی ہے جس میں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف ،گورنر خیبر پختونخواہ مہتاب خان عباسی ،وزیرخزانہ اسحاق ڈار، وزیر ریلوے سعد رفیق ،وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید، وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی اور دیگر سینئر لیگی رہنماؤں نے بھی شرکت کی ہے ،وزیر اعظم اور چوہدری نثار علی خان کے درمیان دوریاں ختم کرنے کے لئے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے پل کا کردار ادا کیا ہے اوروزیرداخلہ کو منانے میں کامیاب ہوئے ہیں،ذرائع نے بتایا کہ ملاقات میں چوہدری نثار نے ایس پی ارم عباسی ،سینیٹ الیکشن اور کنٹونمنٹ بورڈ اور پارٹی کے اہم امور پر اعتماد میں نہ لینے پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے جبکہ وزارت داخلہ میں چند وزراء کی مداخلت پر بھی وزیر اعظم کو آگاہ کیا۔

آن لائن ذرائع کے مطابق گورنر خیبر پختونخوا سردار مہتاب خان عباسی کے قریبی رشتہ دار ایس پی ارم عباسی کی معطلی اور پھر آئی بی میں تعیناتی کا معاملہ میں ملاقات میں زیر غور آیا ،اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ نے مسلم لیگ (ن) کی میرٹ پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میٹھا میٹھا ہپ ہپ کڑوا کڑوا ،تھوتھو کی پالیسی نہیں چاہیے،میں نے جو فیصلہ کیا تھا وہ آئین ،قانون اور میرٹ کے عین مطابق تھا.

انہوں نے کہا کہ وفاقی وزراء وزارت داخلہ سے ایسی امیدیں وابستہ نہ کی جائیں جو میرٹ کے خلاف ہوں۔

اس موقع پر وزیر اعظم نواز شریف نے وفاقی وزیر داخلہ کو یقین دہانی کرائی کہ میرٹ کے خلاف کوئی اقدام نہیں کیا جائیگا،وزارت داخلہ کی کارکردگی اطمینان بخش ہے اور اس حوالے سے چوہدری نثار کا کردار قابل تحسین ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں امن وامان خاص طور پر کراچی میں امن کے حوالے سے وزارت داخلہ کا کردار اہم ہے،چوہدری نثارعلی خان ملک کی سکیورٹی کے انچارج ہیں اور اسے اپنی وزارت میں مکمل آزادی حاصل ہے۔

تمام تحفظات دور کرنے پر چوہدری نثار علی خان نے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت پر مکمل بھروسہ ہے اور وزارت داخلہ میں تمام فیصلوں میں ملک کے مفادات کو سامنے رکھ کر فیصلے کئے جائیں گے ۔ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ اور وزیر اعظم کے درمیان ملاقات کا سبب وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے”پل “ کا کردار ادا کیا ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلی شہباز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ کے درمیان گزشتہ ایک ماہ سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری تھا جس کے باعث لاہور میں ہونے والی حالیہ ملاقات پر طے پایا کہ پارٹی کے اندر اختلافات اپنی جگہ رہیں گے لیکن وزارت کے درمیان کسی کی مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی جس پر شہباز شریف نے حامی بھرتی ہوئے کہا کہ آئندہ آپ کو گلہ نہیں ملے گا۔

ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ نے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے درمیان اختلافات کی وجہ یہ بھی تھی کہ سابق دور حکومت میں خزانہ کو 5 سے 6 ارب تک کرپشن کی گئی ہے جس کی ایف آئی اے نے تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ مرتب کی ہے جس میں سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور پیپلز پارٹی کے صدر امین فہیم کرپشن میں ملوث پائے گئے ہیں ،وزیر داخلہ چوہدری نثار ان کے خلاف کارروائی چاہتے ہیں اور اس حوالے سے وزیر اعظم کی منظوری کے منتظر ہیں تاہم اس حوالے سے ن لیگ کی قیادت پیپلز پارٹی کے رہنماؤں اور سابق وزراء کے خلاف کارروائی سے گریزاں ہے

متعلقہ عنوان :