ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کی کشمیریوں کیخلاف مہلک ہتھیاروں کے استعمال کی شدید مذمت

پیر 25 مئی 2015 18:22

سرینگر۔ 25 مئی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 25 مئی۔2015ء) مقبوضہ کشمیرمیں جموں وکشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے پر امن مظاہرین پر مہلک اور خطرناک ہتھیاروں کے استعمال پر کٹھ پتلی انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاہے کہ عالمی برادری کی طرف سے ان ہتھیاروں پر پابندی کے باوجود مقبوضہ علاقے میں ان ہتھیاروں کا مسلسل استعمال جاری ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں مقبوضہ علاقے میں نہتے کشمیریوں کے خلاف اس طرح کے مہلک ہتھیاروں کے استعمال سے کشمیریوں کے تئیں بھارت اور اسکی کٹھ پتلی انتظامیہ کی متعصبانہ اور معاندانہ سوچ کی عکاسی ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے پلہالن میں حال ہی میں پیلٹ گن سے ایک نوجوان کے زخمی ہونے کے بارے میں پولیس سربراہ کے بیان کو حقیقت سے بعید قرار دیتے ہوئے کہا وحشی حیوانوں کو قابومیں کرنے کے لئے بھی اس ہتھیار وں کا استعمال انتہائی ناگزیر موقع پر ہی کیاجاتا ہے لیکن بھارتی حکام نے جموں و کشمیر میں متعصبانہ سوچ کا مظاہرہ کرتے ہوئے یہاں پولیس اور فوجیوں کو انسانی جانوں سے کھیلنے کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے، جس سے بھارت کی غیر انسانی سوچ کی عکاسی ہوتی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ سے وابستہ 197 ممالک جن میں بھارت بھی شامل ہے نے انسانوں کے خلاف پیلٹ گن استعمال نہ کرنے کے ایک معاہدے پر دستخط کئے ہیں۔انہوں نے افسوس کا اظہارکیا کہ ایک معصوم نوجوان کی بصارت متاثر ہونے کے باوجود حکام پیلٹ گن استعمال کرنے کیلئے بھونڈی دلیلیں پیش کرکے لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوششیں کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پیلٹ گن سے نوجوان کی بصارت چلی گئی ہے۔دریں اثناء جموں وکشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے سربراہ شبیر احمد شاہ کی ہدایت پر پارٹی کاایک وفد پیلٹ گن سے متاثرہ نوجوان حامد نظیر بٹ کی عیادت کیلئے ہسپتال گیا۔وفد کی قیادت مولانا بشیر احمد کررہے تھے۔وفد نے زخمی نوجوان کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہارکیا۔