پاکستان افغانستان کے ساتھ ایک غیر اعلانیہ جنگ میں مصروف ہے ،حکومت قومی مفادات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی ،مفاہمتی عمل افغان آئین کے فریم ورک کے اندر اور اسلامی اقدار کے مطابق ہوگا، جاری بدامنی ملک اور عوام پر مسلط کی گئی ہے ،افغانستان جنگ کے حق میں نہیں،افغان حکومت اور عوام باوقار،حقیقی اور دیر پا امن چاہتے ہیں،افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی کا تقریب سے خطاب

اتوار 24 مئی 2015 23:33

پاکستان افغانستان کے ساتھ ایک غیر اعلانیہ جنگ میں مصروف ہے ،حکومت قومی ..

کابل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔24 مئی۔2015ء) افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ ایک غیر اعلانیہ جنگ میں مصروف ہے ،حکومت قومی مفادات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی ،مفاہمتی عمل افغان آئین کے فریم ورک کے اندر اور اسلامی اقدار کے مطابق ہوگا، جاری بدامنی ملک اور عوام پر مسلط کی گئی ہے ،افغانستان جنگ کے حق میں نہیں،افغان حکومت اور عوام باوقار،حقیقی اور دیر پا امن چاہتے ہیں۔

اتوار کو افغان میڈیا کے مطابق صدر اشرف غنی نے معصوم استانکزئی کے قائم مقام وزیر دفاع کا چارج سنبھالنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ افغانستان کو دو مختلف مراحل میں مصالحتی عمل کی ضرورت ہے جن میں پڑوسی ملک پاکستان کے ساتھ امن شامل ہے جیسا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ غیر اعلانیہ جنگ میں مصروف ہے ۔

(جاری ہے)

افغان صدر نے کہا کہ افغان حکومت اور عوام باوقار،حقیقی اور دیر پا امن چاہتے ہیں کیونکہ باوقار طریقے سے حاصل کیا جانے والاامن ہی قومی مفادات کے تحفظ کا ضامن ہے ۔

انھوں نے افغان پولیس ،آرمی، انٹیلی جنس ایجنسی کے ممبران اور افغان عوام کو یقین دلایا کہحکومت قومی مفادات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی اور وعدہ کیا کہ مفاہمتی عمل افغان آئین کے فریم ورک کے اندر اور اسلامی اقدار کے مطابق ہوگا۔انھوں نے کہاکہ ملک میں جاری بدامنی افغانستان اور عوام پر مسلط کی گئی ہے ،افغانستان جنگ کے حق میں نہیں۔

متعلقہ عنوان :