ہمارے مجموعی قومی اور انفرادی معاملات میں اسلامی تعلیمات سے متصادم رویے اور عادات ہماری پستی و پسماندگی کا باعث ہیں ․ سچائی ، امانت و دیانت ، رواداری ، باہمی عزت و احترام، اخوت و بھائی چارہ اور اعلی اخلاق و کردار جیسے اوصاف حمیدہ ، جن کی ہماری قوم میں شدید کمی واقع ہو چکی ہے

پاکستان گرین ٹاسک فورس کے چیئرمین ڈاکٹر جمال ناصر کا تقریب سے خطاب

اتوار 24 مئی 2015 21:17

راولپنڈی( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24 مئی۔2015ء ) پاکستان گرین ٹاسک فورس کے چیئرمین ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا ہے کہ ہمارے مجموعی قومی اور انفرادی معاملات میں اسلامی تعلیمات سے متصادم رویے اور عادات ہماری پستی و پسماندگی کا باعث ہیں ․ سچائی ، امانت و دیانت ، رواداری ، باہمی عزت و احترام، اخوت و بھائی چارہ اور اعلی اخلاق و کردار جیسے اوصاف حمیدہ ، جن کی ہماری قوم میں شدید کمی واقع ہو چکی ہے ، سے افراد معاشرہ کو متصف کرنے کیلئے قومی سطح پر ایک مربوط اصلاحی پروگرام شروع کرنے کی اشد ضرورت ہے ․ اس سلسلے میں قومی ترانہ فاؤنڈیشن نے ’’عزم عالی شان ‘‘ پروگرام کے تحت معاشرتی اصلاح کا جو بیڑہ اٹھایا ہے اسی کو بنیاد بنا کر ہم قومی سطح پر ان سماجی برائیوں کا خاتمہ کر سکتے ہیں ․انہوں نے ان خیالات کا اظہار قومی ترانہ فاؤنڈیشن کی سالانہ تقریب تقسیم اعزازات سے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا ․ یہ تقریب انجمن فیض الاسلام میں منعقد ہوئی جس میں ڈاکٹر جمال ناصر کے علاوہ معروف دینی سکالر صاحبزادہ ساجد الرحمن ، انجمن فیض الاسلام کے صدر محمد صدیق اکبر میاں ،قومی ترانہ فاؤنڈیشن کے چئیرمین و سابق چئیرمین راولپنڈی تعلیمی بورڈ پروفیسر ڈاکٹر عزیز احمد ہاشمی ،ای ڈی او ایجوکیشن راولپنڈی قاضی ظہور الحق انجمن فیض الاسلام کے جنرل سیکریٹری راجافتح خان ، انجمن کے سکولوں کے اساتذہ و طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی ․ڈاکٹر جمال ناصر نے کہ د ین اسلام میں معاملات اور عبادات کا مجموعہ ہی حقیقت میں اصل ایمان ہے مگر ہم نے انسانی حقوق سے متعلقہ اپنے معاملات کو عبادات سے الگ کرکے انہیں بعثت نبوی ﷺ سے قبل والے معاشرے سے جوڑ دیا ہے ․ ہمارے رویے اسلامی ایمان و ایقان کی ہر گز عکاسی نہیں کرتے اور اسی وجہ سے ہمارا معاشرہ نہ صرف گوناگوں مسائل کا شکار ہے بلکہ ایک تسلسل کے ساتھ ابتری کی جانب رواں ہے ․ انہوں نے کہا کہ افراد معاشرہ کی اخلاقی تربیت اسلامی اصولوں پر کرنا علمائے کرام، اساتذہ اور معاشرے کے دیگر باشعور طبقوں کی ذمہ داری اور فرض ہے ․ تقریب سے صاحبزادہ ساجد الرحمن نے اپنے صدارتی خطاب کے دوران کہا کہ راست گوئی ، امانت و دیانت اور اعلی اخلاق و کردار ایک اسلامی معاشرے کی امتیازی خصوصیات ہیں جو بدقسمتی کے ساتھ ہمارے معاشرے سے مفقود ہو رہی ہیں ․ انہوں نے کہا کہ ہمیں قرآن وسنت کی تعلیمات پر پوری طرح عمل کرنا ہوگا ․ ایسا نہیں ہو سکتا کہ حقوق اﷲ کے بارے میں اسلامی تعلیمات پر عمل کیا جائے اور حقوق العباد کو افراد معاشرہ کی اپنی مرضی پر چھوڑ دیا جائے ․ انہوں نے کہا کہ ہماری دنیاوی و اخروی زندگی میں نجات کا واحد راستہ اپنے آپ کو اﷲ تعالی اور اس کے حبیب نبی کریم ﷺ کی مکمل اتباع میں دینا ہے ․ قومی ترانہ فاؤنڈیشن کے چئیرمین پروفیسر عزیز احمد ہاشمی نے اپنے خطاب میں ’’عزم عالی شان ‘‘ پروگرام کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد طلبہ کے اندر اسلام کی تعلیمات کو راسخ کرنا ہے ․ اس پروگرام کے تحت ہم طلبہ کو اپنا ممبر بنا کر انہیں ہمیشہ سچ بولنے ، ایمانداری و دیانتداری کا مظاہرہ کرنے ، والدین و اساتذہ کی عزت و تکریم کرنے ، باہمی معاملات میں رواداری ، اخوت و بھائی اور پیار و محبت کے جذبات کا مظاہرہ کرنے اور صفائی ستھرائی کو اپنی عادت ثانیہ بنانے کی تلقین کرتے ہیں ․ جو بچے ان تعلیمات پر زیادہ سختی سے عمل کرتے ہیں ان کی بھر پور حوصلہ افزائی کی جاتی ہے ․ انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام بتدریج وفاق اور صوبائی سطح پر سکولوں میں پھیلایا جائیگا ․ تقریب کے شرکاء سے اظہار تشکر کرتے ہوئے انجمن فیض الاسلام کے صدر محمد صدیق اکبر میاں نے کہا کہ انجمن فیض الاسلام کے تمام تعلیمی اداروں میں ملک کے چاروں صوبوں کے طلبہ تعلیم حاصل کرتے اور اکٹھے رہتے ہیں جنہیں شروع دن سے ایسے خطوط پر تعلیم دی جاتی ہے کہ وہ اپنی عملی زندگی میں اسلامی تعلیمات کا نمونہ پیش کر سکیں ․ قومی ترانہ فاؤنڈیشن کا پروگرام عزم عالی شان ہماری ان ہی کاوشوں کا مربوط عمل ہے جسے صرف تعلیمی اداروں تک ہی محدود نہیں رہنا چائییے بلکہ اس کا دائرہ ہر ہر ادارے تک پھیلایا جانا چائییے جس کیلئے ڈاکٹر جمال ناصر اور صاحبزادہ ساجد الرحمن سمیت ان جیسے دیگر لوگوں کو اپنا فعال کردار ادا کرنا چائییے ․ اس موقع پر عزم عالی شان پروگرام کے ممبر طلبہ نے سٹیج پر ملی نغمے ، خوبصورت ٹیبلوز اور دیگر رنگا رنگ پروگرام پیش کئے ․ پروفیسر ڈاکٹر عزیز احمد ہاشمی نے انجمن فیض الاسلام مندرہ کیمپس کے ایک طالبعلم محمد شہیر کو 1000 روپے نقد خصوصی انعام دیا جس نے ایمانداری کی اعلی مثال قائم کرتے ہوئے سکول کے کمپاؤنڈ سے ملنے والے ایک ہزار روپے اپنی ٹیچر کو دے دئیے تھے جنہوں نے یہ رقم اس کے اصل مالک تک پہنچائی ․ ڈاکٹر جمال ناصر ، صاحبزادہ ساجد الرحمن ، محمد صدیق اکبر میاں اور ڈاکٹر عزیز احمد ہاشمی نے ان دس بچوں کو سرٹیفکیٹس دئیے اور بیجز لگائے جنہوں نے عزم عالی شان پروگرام پر زیادہ سختی کے ساتھ عمل کرکے اپنے آپ کو ان اعزازات کا اہل ثابت کیا ․ ڈاکٹر جمال ناصر ، صاحبزادہ ساجد الرحمن اور قاضی ظہور الحق کو قومی ترانہ فاؤنڈیشن کی جانب سے یادگاری شیلڈز بھی دی گئیں ․

متعلقہ عنوان :